سوال (4695)

اکثر بیرون ممالک رہنے والے پاکستان رشتہ داروں کو کہہ دیتے ہیں کہ ہماری طرف سے قربانی کردیں، آج ان کی عید ہے کیا ہم آج کر سکتے ہیں ہمارے ہاں عید تو کل ہے؟

جواب:

جہاں جانور ہے، وہاں کی رؤیت کا اعتبار ہوگا، آپ اپنی قربانی کر رہے ہیں، باہر کا آدمی یعنی بیرون ملک میں جو رہ رہا ہے، وہ اس میں شریک ہے، اگر آپ جانور عید سے پہلے ذبح کر دیتے ہیں تو آپ کی قربانی گئی، وہ ایک عام ذبیحہ ہوجائے گا، لہذا آپ عید کی نماز پڑھنے کے بعد قربانی کریں گے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ