سوال
مفتیان کرام سے عرض ہے، کیاصحابہ کرام کےعلاوہ بزرگان دین کے نام کے ساتھ’’ رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ‘‘ لکھنا منع ہے؟تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔
جواب
الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
کچھ الفاظ بطور اصطلاح استعمال ہوتے ہیں، کچھ بعض کے ساتھ خاص ہو جاتے ہیں، جب ایسا ہو تو عرف کا اعتبار ولحاظ لازم ہو جاتا ہے وگرنہ غلط فہمی پیدا ہوتی ہے۔
عرف اور عام استعمال میں ’’رضی اللہ عنہ‘‘ کا کلمہ صحابہ کرام کے ساتھ خاص ہو چکا ہے،حتی کہ کسی اور کے ساتھ اگر یہ بولا جائے تو عرف عام میں اسکے بھی صحابی ہونے کا گمان ہوتا ہے، جس طرح ’’رحمہ اللہ‘‘ کا کلمہ فوت شدہ کے لیے خاص ہو چکا ہے، آپ کسی زندہ شخص کے نام کے ساتھ ’’رحمہ اللہ‘‘ یا ’’رحمۃ اللہ علیہ‘‘ لگائیں گے، تو سامع فورا یہی سمجھے گا کہ وہ فوت ہوچکا ہے، بلکہ ہو سکتا ہے یہ سوال کر لے کہ وہ ’’حفظہ اللہ‘‘ سے ’’رحمہ اللہ‘‘ کب ہوئے!
لہذا جو الفاظ جن کے لیے مخصوص ہیں، انہی کے لیے استعمال کیے جائیں۔
هذا ما عندنا، والله أعلم بالصواب
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ (رئیس اللجنۃ)
فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ