سوال (2588)
کیا عبداللہ بن مبارک رحمہ اللّٰہ سے یہ قول ثابت ہے کہ جو نماز جنازہ میں دونوں طرف سلام پھیرتا ہے وہ جاھل ہے؟
جواب
حدثنا ﺩاﻭﺩ ﺑﻦ ﻣﺨﺮاﻕ اﻟﻔﺮﻳﺎﺑﻲ، ﻗﺎﻝ: ﺳﻤﻌﺖ ﻋﺒﺪاﻥ، ﻳﻘﻮﻝ: ﻗﺎﻝ اﺑﻦ اﻟﻤﺒﺎﺭﻙ ﻣﻦ ﺳﻠﻢ ﻋﻠﻰ اﻟﺠﻨﺎﺯﺓ ﺗﺴﻠﻴﻤﺘﻴﻦ ﻓﻬﻮ ﺟﺎﻫﻞ
[مسائل الإمام أحمد رواية أبي داود السجستاني: 1030 سنده حسن لذاته]
داود بن مخراق الفریابی صدوق راوی ہے اس سے امام ابوداود سمیت ثقات نے روایت کیا ہے، جاہل کے دو معنی لیے جا سکتے ہیں:
(1) سنت ثابتہ سے لا علمی کا ہونا
(2) علم ہونے کے باوجود سنت ثابتہ کو ترک کرنا
یاد رکھیں حدیث صحیح کے علاوہ صحابہ کرام، تابعین عظام کے زمانہ تک بالخصوص اجماع و اتفاق ایک سلام پر ہی تھا اور بالعموم زمانہ تدوین حدیث وبعد میں بھی ایک طرف سلام پھیرنے پر عمل رہا ہے، ابراہیم النخعی کا عمل شاذ ہے اور متضاد بھی، اس لیے عصر حاضر میں اس سنت کو زندہ اور عام کرنے کی ضرورت ہے۔
هذا ما عندي والله أعلم بالصواب
فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ