31 اکتوبر 2024 العلماء انسٹیٹیوٹ کے تحت چلنے والے ادارے صدور حفظ سسٹم کے سعادت مند بیٹے حافظ عطاء اللہ شفقت نے حفظ قرآن کی تکمیل کے موقع پر اپنے اساتذہ، والد محترم و چچاؤں اور ادارے کے مدیر فضیلة الشیخ حافظ خضر حیات صاحب کو آخری سبق سنایا۔
الحمد للہ، اللہ تعالیٰ کا یہ بہت بڑا کرم ہے کہ عرصہ ڈیڑھ سال میں ادارے کا یہ چوتھا طالبعلم اس مقام پر فائز ہوا، جو کہ اللہ کی توفیق کے بغیر ممکن ہی نہیں تھا۔
باوجودیکہ ادارے کو بعض مشکلات درپیش رہیں، ابھی تعمیراتی کام بھی چل رہا ہے، لیکن اس کے باوجود اللہ تعالیٰ کی رحمت و توفیق سے پڑھائی کا سلسلہ مکمل زور و شور سے جاری ہے، مزید رمضان تک امید ہے تکمیلِ قرآن کرنے والے بچوں کی تعداد دس کے قریب ہو جائے گی. ان شاءاللہ.
یہ ایک سادہ مگر سعادت و برکتوں سے معمور تقریب تھی، جس میں بچے نے اپنا سبق سنایا، اس کے بعد بچے کے چچا محترم (مولانا مشتاق احمد سلفی حفظہ اللہ) نے درس قرآن دیا جس میں ’’قرآنی قصہ موسی و خضر’’ کے تناظر میں اساتذہ کی ذمہ داریاں اور طلبہ کے آداب و فرائض بیان کیے، اس کے بعد بچے کے والد محترم پنجابی شاعر جناب شفقت صاحب نے اپنے مخصوص انداز میں بچوں اور اساتذہ کو اشعار کی صورت میں خراج تحسین پیش کیا ان کی خوشی دیدنی تھی، جو لفظوں سے زیادہ چہرے کے تاثرات سے جھلک رہی تھی، بعد ازاں بچے کے والد نے اساتذہ اکرام اور مدیر صاحب کی خدمت میں ہدیہ پیش کیا۔
بچے کے والد اور چچاؤں نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ صدور حفظ سسٹم اور دیگر اداروں کی کارکردگی میں نمایاں فرق ہے، گاؤں میں ہونے کے باوجود ادارے کا نظم و نسق، پڑھانے کا طریقہ، بچوں کی نفسیات اور مزاج کو سمجھ کر اسے ڈیل کرنا، یہ سب وہ امور ہیں، جو اس ادارے کے روشن مستقبل کی نوید ہیں۔
بعد میں ادارے کے مدیر فضیلۃ الشیخ حافظ خضرحیات صاحب نے بچے، اس کے والد محترم اور اساتذہ کو مبارکباد دی اور اس عزم کا اظہار کیا کہ ہم بچوں کے تعلیمی معیار کے ساتھ ساتھ ان کے لیے سہولیات کو بہتر کرنے کے لیے بھی مسلسل تگ و دو کر رہے ہیں۔
اور ہمارا یہ عزم ہے کہ یہ بچے جس طرح ہمارے سامنے کھڑے ہو کر اطمینان سے سبق سنا لیتے ہیں، یہ اسی اعتماد کے ساتھ منبر و محراب میں قرآن پڑھیں، اسی طرح ٹی وی چینلز پروگرامز، نیشنل و انٹرنیشنل مسابقوں میں بھی شرکت کرنے کی ضرورت محسوس ہو، تو بغیر کسی جھجک اور گھبراہٹ اپنی کارکردگی دکھا سکیں۔ اور سب سے بڑی بات جس طرح قرآن کریم کی آیات پڑھنے میں مہارت حاصل کر رہے ہیں، اس کی تعلیمات پر عمل پیرا ہونے کو مقصد زندگی سمجھیں۔
محترم مدیر صاحب نے مزید فرمایا کہ آئندہ تعلیمی سال سے حفظ کے ساتھ ساتھ تجوید و درس نظامی کا سلسلہ بھی شروع کیا جائے گا، ان شاءاللہ تاکہ حفظ کرنے والے بچوں کے لیے اسی گاؤں میں مکمل تعلیم و تربیت کا انتظام ہو اور انہیں کہیں باہر جانے کی ضرورت محسوس نہ ہو۔
اللہ تعالی اس ادارے کو دن دگنی رات چگنی ترقی عطا فرمائے، اور اس کے اساتذہ، ذمہ داران اور معاونین کی محنتوں، کاوشوں کو شرفِ قبولیت سے نوازے۔