سوال

حجامت وغیرہ کب کروانی ہے؟ نماز عید کے بعد؟ قربانی کرنے کے بعد؟ اگر کسی نے قربانی دوسرے تیسرے دن کرنی ہے، تو کیا وہ حجامت بھی لیٹ کرے گا؟ اگر کوئی مصروفیت کےسبب حجامت نہ کرواسکے، تو اس میں کوئی حرج تو نہیں؟

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

حجامت کا تعلق قربانی کے ساتھ ہے کیونکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان میں یہ صراحت ہے کہ جو قربانی کرنے والا ہے جب تک اپنی قربانی کو ذبح نہیں کر لیتا اس وقت تک وہ اپنے بال اور ناخن نہیں کاٹ سکتا۔[صحیح مسلم:1977]لہذا اس کا تعلق نماز عید کی بجائے قربانی کے ساتھ ہے۔چنانچہ اگر کوئی شخص پہلے دن قربانی کرے تو قربانی کرنے کے بعد اپنے بال اور ناخن کاٹ سکتا ہے لیکن اگر وہ دوسرے یا تیسرے دن قربانی کرتا ہے تو وہ قربانی ذبح کرنے کے بعد بال اور ناخن کاٹے گا۔

اور  یہ اجازت ہے لازم نہیں ہے کہ قربانی کرنے کے بعد فورا بال کاٹنا فرض ہے۔ اگر فورا ضرورت نہ ہو تو بعد میں جب ضرورت ہو تب اپنے بال کاٹ لے۔ اس میں کوئی حرج والی بات نہیں ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبی سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الرؤف بن  عبد الحنان حفظہ اللہ