●استاذ مکرم فضیلة الشيخ مولانا محمد خالد سیف حفظه الله ( مدرس جامعہ سلفیہ فیصل آباد ) کا مختصر تعارف●
“العُلَماءُ مَصابيحُ الأرضِ، وخُلَفاءُ الأنبياءِ”
“علماء زمین کے چراغ ہیں اور انبیاء کرام کے جانشین ہیں۔”
محمد خالد سیف صاحب اپریل1950، کو چک نمبر 36 گ ۔ب ( ضلع فیصل آباد ) میں پیدا ہوئے۔ میٹرک پاس کرنے کے بعد جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں داخلہ لیا پھر وہی سے درس نظامی کی تکمیل کی ۔مزید تعلیم کے لیے ادارہ علوم اثریہ( فیصل آباد)سے تخصص فی الحدیث کیا۔ سرگودھا بورڈ سے فاضل عربی اور ایف اے کے امتحانات پاس کیے۔ علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی سے بی اے کی ڈگری حاصل کی۔
● وہ شیوخ جن سے آپ نےکسب فیض کیا:
(1)مولانا حافظ عبداللہ محدث بڈھیمالوی۔
(2)مولانا حافظ احمداللہ بڈھیمالوی۔
(3)مولانا محمد عبدالله لائل پوری۔
(4)مولانا محمد حنیف ندوی۔
(5)مولانا شریف اللہ خان سواتی۔
(6)مولانا محمد یعقوب قریشی۔
(7)مولانا حافظ بنیامین۔
(8)مولانا محمد صادق خلیل۔
(9)مولانا علی محمد حنیف سلفی۔
(10)مولانا محمد عبده الفلاح رحمھم اللہ ۔
1968ء میں مروجہ علوم کی تحصیل سے فارغ ہوئے تو کچھ عرصہ اپنے گاؤں ( چک نمبر 36 گ ب ) میں پڑھاتے رہے۔ اُس وقت مولانا حافظ احمد اللہ بڈھیمالوی وہاں فریضہ تدریس انجام دیتے تھے۔ ان سے دوبارہ صحیح بخاری پڑھی ۔
●شیخ محترم کا تصنیفی کام ●
(1)کتابت حدیث تا عہد تابعین ( تخصص فی الحدیث کا مقالہ)
(2) کلام شاہ اسماعیل شہید۔
(3)تذکرہ امام شاہ اسماعیل شہید دہلوی۔
(4)نماز مصطفی ﷺ۔
(5)تربیت نسواں (اردو ترجمہ)
(6) بلوغ المرام (حواشی و تعلیقات مع عربی )
(7)مختصر سيرة الرسول ﷺ (امام محمد بن عبد الوہاب کی کتاب کا ترجمہ)
(8) وسیلہ کے انواع و احکام۔(۔ شیخ البانی رحمہ کی کتاب کا ترجمہ )
(9)دعوت الی اللہ اور انبیاء کرام کا طریق کار (اردو ترجمہ)
(10) وسیلہ انبیاء و اولیا، قرآن وحدیث کی روشنی میں (اردو ترجمہ )
(11)رافضیت کیا ہے؟ (اردو ترجمہ)
(12) خود نوشت سوانح حیات نواب صدیق حسن خان رحمہ اللہ۔
(13)مختصر الترغیب الترہیب(اردو ترجمہ)
(14)مقالات و فتاوی(ابن باز رحمہ اللہ کے مقالات کا ترجمہ)
(15) فتاوی اسلامیہ (ابن عثيمين، شیخ ابن باز، شیخ ابن جبرین،سعودی عرب کی کمیٹی،چار جلدوں میں ترجمہ کیاہے)
(16)فقہ السنہ( کتاب الطہارہ کا ترجمہ)
(17)مسئلہ رفع الیدین ایک علمی تحقیقی کاوش۔
(18)نظریہ مصلحت، فقہ اسلامی کی روشنی میں۔(اردو ترجمہ)
(19) ائمہ سلف اور اتباع سنت۔(تحقیق و تخریج)
(20) المصباح المنیر فی تہذیب تفسیر ابن کثیر (اردو ترجمہ)۔
(21)موت کا اسلامی تصور ۔(اردو ترجمہ)
استاد محترم نے زمانہ طالب علمی میں پروفیسر ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ کے حکم پر امام عبدالجبار غزنوی رحمہ اللہ کے رسالے ” اثبات البیعة و الالھام ” کی بھی تسہیل و تلخیص کے فرائض سر انجام دیے تھے ، یہ کتاب اشاعت کی منتظر تھی کہ اسی اثناء میں سید ابوبکر غزنوی رحمہ اللہ نے ایک ٹریفک حادثے میں مرتبہ شہادت حاصل کیا اور کتاب کا مسودہ ضائع ہوگیا۔
علامہ احسان الہی ظہیر رحمہ اللہ نے اپنی کتاب ” الشیعة التشیع ” کا ترجمہ کروانا تھا نگاہ انتخاب اس وقت کے ایک معروف ادیب و مترجم سے چند صفحات کا ترجمہ کروایا لیکن مطمئن نہ ہوئے پھر استاد محترم مولانا خالد سیف حفظہ اللہ سے جو کہ اس وقت تعلیم سے فارغ ہی ہوئے تھے اور ان کی تدریس کا پہلا یا دوسرا سال تھا چند صفحات کا ترجمہ کروایا جس پر علامہ صاحب رحمہ اللہ نہ صرف مطمئن ہوئے بلکہ استاد محترم کو خوب دعاؤں سے نوازا بعد ازاں استاد محترم نے اس پوری کتاب کا ترجمہ کرکے مسودہ علامہ صاحب کے حوالے کردیا ابھی اشاعت کے لیے منتظر تھا کہ اسی اثناء میں علامہ صاحب کی شہادت کا دل سوز واقعہ پیش آگیا اور مسودہ ضائع ہوگیا۔
●تدریسی خدمات ●
(1)مدرسہ رحمانیہ چک 36 گ۔ ب (فیصل آباد)
(2) ادارہ علوم اثریہ (فیصل آباد) میں (3)جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں استاذ ہیں
(4) 19 اپریل 1984ء سے اسلامی نظریاتی کونسل سے وابستہ ہیں اور کونسل میں بطور ریسرچ آفسر فرائض سرانجام دے رہے تھے
(5)سرپرست ماہنامہ علم وآگہی فیصل آباد،
شیخ الحدیث مولانا عبدہ الفلاح رحمہ اللہ ادارہ علوم اثریہ میں تخصص فی الحدیث کی کلاس کو ” صحیح بخاری شریف ” کا درس دیتے تھے ایک کلاس کے اختتام کے بعد بعض وجوہ کی بناء پر مولانا وہان سے مستعفی ہوگئے ، صحیح بخاری شریف کا درس دینے کے لیے استاد کی ضرورت تھی ، مولانا عبدہ الفلاح رحمہ اللہ کے چلے جانے کے بعد صحیح بخاری کا درس دینے کے لیے استاد محترم مولانا خالد سیف حفظہ اللہ کا اور مصطلح الحدیث کی انتہائی کتاب ” مقدمہ ابن الصلاح ” کا درس دینے کے لیے مولانا ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کی بحیثیت استاد تقرری ہوئی ، یہ دونوں اساتذہ اس وقت نوجوان تھے ۔ استاد محترم مولانا عطاء اللہ حنیف صاحب محدث بھوجیانی رحمہ اللہ کے آثار حنیف اور محدث العصر الشیخ ارشاد الحق اثری حفظہ اللہ کے مقالات کے آغاز میں استاد محترم کے مقدمات و تقاریظ ان کے بلند پایہ علمی مقام و مرتبے کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
اللہ تعالٰی شیخ محترم کی کاوشوں کو قبول فرمائے آمین۔
یہ بھی پڑھیں:فضیلتہ الشیخ مولانا فاروق الرحمن یزدانی صاحب حفظہ اللہ
● ناشر: حافظ امجد ربانی
● متعلم: جامعہ سلفیہ فیصل آباد