أھل السنة والجماعة کا جماعت صحابہ کے حوالے سے انتہائی حساس ہونا اور صحابہ پر طعن کو انسان کے زائغ القلب اور کج فکر ہونے کی کافی دلیل سمجھنا، یہ کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں ہے۔
علمی طور پر یہ بات صدر اول سے لے کر آج تک، اھل سنت کے عقیدے پر مشتمل ہر کتاب میں نمایاں طور پر موجود ہے، اور عملی طور پر، کبھی بھی کسی ایسے شخص کو اھل سنت نے سند قبولیت سے نہیں نوازا جس نے حضرات صحابہ کی جناب پر زبان درازی کی جراءت کی ہو!
پھر اھل سنت کا طریقہ نہ تو یہ ہے کہ جماعت صحابہ کے درمیان روافض کی طرح اھل بیت اور صحابہ کی تفریق کر کے دونوں کو ایک دوسرے کے مقابلے میں کھڑا کر دیں اور ایک کی محبت کے دعوے کو دوسرے سے براءت کے ساتھ مشروط کر دیں،
اور نہ ہی نیم روافض کی طرح سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ میں سے کسی ایک کی محبت کی شرط دوسرے سے براءت اور ایک سے ولاء کا ملزوم دوسرے سے عداوت کو قرار دے دیں!
اھل سنت کے یہاں جماعت صحابہ دین کی ریڈ لائن ہے تو اھل بیت اطھار تو صحبت اور قربت نسب کے دہرے اعزاز کی وجہ سے مزید اعزاز کے حامل اور خاص محبت کے مستحق ہیں، اور اھل سنت کے یہاں سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ اگر قصر صحابہ کے دروازے کا پردہ ہیں، کہ ان پر ڈھکے چھپے لفظوں میں بھی طعن کرنے یا دل کو ان کے حوالے سے صاف نہ رکھنے والا بجا طور پر مبغوض قابل نفرین اور مبتدع قرار دے دیا جاتا ہے تو سیدنا علی رضی اللہ عنہ تو اس قصر صحابہ میں سجا ہوا تخت ہیں، ان پر طعن کرنے والا تو بالاولی قابل ملامت اور مستحق نفرین ہے، اگر سیدنا معاویہ پر طعن کرنے والا ضالّ اور جاھل ہے تو سیدنا علی پر طعن کرنے والا تو اضلّ اور اجھل ہے!
“دفاع صحابہ” کے مقدس عنوان کو صرف روافض یا نیم روافض کے رد عمل میں چند مخصوص صحابہ کی ناموس کے ساتھ خاص کر دینا، اور انہی چند صحابہ کے حوالے سے تو حساسیت رکھنا، اور دوسری طرف مقام ومرتبے میں زیادہ بڑے، اسلام لانے میں اسبق، نبی کریم سے تعلق میں اقرب، علم وعمل میں زیادہ بڑے اور نبی کریم کے گھرانے سےخاص تعلق رکھنے والوں کے حوالے سے حساسیت سے عاری ہو جانا، یہ قطعاً سنّیت نہیں ہے، سلفیت نہیں ہے!
جس طرح سیدنا معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پر طعنہ زنی کرنے والا، چاہے صراحت سے کرے یا ڈھکے چھپے الفاظ میں، لفاظی کی آڑ میں کرے یا “تاریخی حوالوں” کی آڑ میں، وہ بدنصیب، محروم اور ملعون ہے، اس سے بڑا ملعون اور زیادہ قابل نفرت، زیادہ گمراہ اور بڑا بدعتی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی ذات پر یا ان کی خلافت راشدہ پر یا حسنین کریمین پر طعنہ زنی کرنے والا ہے !!!
سيد عبدالله طارق