اداکارہ حمیرا اصغر کو والدین نے کیا النور یا الہدی میں بھیجا تھا؟

سارا رخ حمیرا اصغر کی طرف کر دینا بھی درست اور متوازن رویہ نہیں۔ والدین نے اگر روکا تھا اور اس کے شوبز میں جانے کو غیر شرعی سمجھا تھا اور اس وجہ سے قطع تعلق کر لیا تھا اور ایسا سخت و سنگلاخ قطع تعلق کہ مرنے کے بعد لاش تک لینے سے انکار کر دیا ہے اور اس بنا پر وہ ہیرو بن گئے ہیں اور مرنے والی ہم سب کے طعن و تشنیع کی مستحق ہو گئی ہے تو چند سوال والدین سے بھی کر لینے چاہئیں۔
۔۔۔ آپ نے اسے متعلقہ شعبے کے پرفارمنگ آرٹس کی تعلیم دلائی، اسی تعلیم کے اخراجات برداشت کئے، سوال اب یہ ہے کہ اس تعلیم کے بعد کیا وہ ڈاکٹر بنتی، النور یا الہدی میں جا کے قرآن پڑھاتی یا کسی ڈرامے میں جا کے اداکاری کرتی؟
۔۔۔ یہ اگر ہوگیا تو اب اگر اس کا اداکاری کرنا شرعاً غلط ہے تو آپ کا اسے اس شعبے کی تعلیم دلانا کیا شرعا درست تھا؟
۔۔۔ وہ شوبز میں چلی گئی، یہ آپ کو پسند نہیں آیا،آپ نے اسے چھوڑ دیا تو آپ کا خیال ہے، آپ نے بڑا زبردست شرعی کام کیا؟ یہ کون سی شریعت ہے بھائی، جو والدین کو اولاد سے نسبی رشتہ توڑنے اور خیر خواہی کا تعلق نبھانے سے بھی روک دیتی ہے؟ اگر ایک کام اس نے غیر شرعی کیا تو جواب میں دوسرا کام غیر شرعی آپ نے بھی کیا۔یہاں وہ اکیلی مجرم اور گنہگار کیسے؟ اور آپ گنگا نہائے پاک و پوتر کیسے؟
۔۔۔ وہ شوبز میں چلی گئی، اکیلی رہنے لگی، یہ کام غلط تھا، اس کام سے روکنے کی آپ نے اگر کوشش کی, تو یہ کوشش ترک کیوں کر دی؟ وہ تو ایک اداکارہ تھی، اس کے کردار پر اس سے زیادہ کوئی بات ہم نہیں کہہ سکتے،مگر جس کا کردار حدیث میں واضح طور پر مشکوک ہی نہیں،غلط بھی تھا، وہی فاحشہ عورت جس نے ایک کتے کو پانی پلایا تو اللہ نے اسے بخش دیا،آپ کس زعم میں ہیں؟ آپ لاش تک لینے سے انکاری ہیں، آپ تو والدین ہیں، یہاں ایک بزرگ گزرے ہیں، سید اسمعیل شہید، وہی جن کی قبر بالاکوٹ میں ہے، ایک دن شورش کاشمیری کی کتاب والے اس بازار میں چلے گئے، قرآن سنایا، وہ تائب ہو اٹھیں، بعد میں مجاہدین کے گھوڑوں کیلئے چارے کا انتظام کرتی رہیں، وہ تو بس ایک مولوی تھے، آپ تو باپ بھی تھے، اسے گمراہی میں چھوڑ دینے اور دنیا کے دوزخ میں جلتے رہنے کیلئے چھوڑ دینے کا یہ حق آپ کو کس شریعت نے دیا، کہاں لکھا ہے کہ اولاد بات نہ مانے تو اولاد کی ذمے داری والدین سے ساقط ہو جاتی ہے،وہ بھوکی پیاسی بیٹھی رہے،اسے مرے ہوئے تین ہفتے ہوچکے ہوں تو آپ صلہ رحمی کو بھولے رہیں؟ یہ کیا شریعت ہے؟
۔۔۔ سو بھائی قصور اگر ہے تو دونوں کا ہے،کسی ایک کی غلطی دوسرے کیلئے استثنا نہیں ہوسکتی۔ شریعت اسے کہتے ہیں۔ والدین نے اگر اپنی بیٹی کو باحجاب قرآن پڑھتی دیکھنا ہے تو وہ اسے فائن آرٹس کے کالج یا یونیورسٹی نہیں النور یا الہدی بھیجیں۔کوئی نافرمان بھی ہو تو بطور والدین تعلق و نصیحت سے آپ دست بردار نہیں ہو سکتے۔ عاق آپ، نہیں کر سکتے۔ کوشش آپ ترک نہیں کر سکتے۔ پوری بات یہ ہے۔ باقی سارے خام اور خواہش پر مبنی تجزئیے ہیں اور بس.

یوسف سراج حفظہ اللہ