سوال (680)
جو دکاندار جیز کیش یا ایزی پیسہ اکاؤنٹ سے پیسے نکالتے ہوئے ایک ہزار کے پیچھے بیس روپے لیتے ہیں یہ کس زمرے میں آتے ہیں؟
جواب
جیز کیش، ایزی پیسہ یا موبی کیش اگر ان کے ذریعے دکاندار آپ کو سہولت دیتے ہیں، وقت دیتے ہیں، اب یہ ہے کہ کوئی کم لیتا ہے یا کوئی زیادہ لے لیتا ہے، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سوال: جاز کیش یا ایزی پیسہ کرنے والے دکاندار ہزار روپے کے پیچھے 10 یا 20 روپے لیتے ہیں ، یہ لینا جائز ہے؟
جواب: جاز کیش یا ایزی پیسہ کے ذریعے رقم منتقل کرنے پر دکاندار جو اضافی رقم لیتے ہیں ، اس کے بارے میں دیکھا جائے گا کہ وہ یہ کس بنیاد پر لے رہے ہیں، اگر وہ یہ رقم اپنی خدمات کے عوض لے رہا ہے تو یہ رقم لینا جائز ہے، بشرطیکہ یہ فیس طے شدہ ہو۔ اور اگر یہ اضافی رقم اصل رقم پر سود کی شکل میں ہو، یعنی قرض دیتے وقت اضافی رقم کی شرط رکھی جائے، تو یہ سود کے زمرے میں آتا ہے اور حرام ہوگا۔
فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ
سائل: اس میں شیخ محترم کونسا قرض والا معاملہ ہوتا ہے؟ اگر آپ کے علم میں ہے تو بتادیں، ورنہ وہ اپنی اس کام کی مزدوری لے رہا ہے، اگر وہ نہیں لیتا تو اسے اس کام کا کیا فائدہ ہوگا۔
جواب: اس میں قرض لینے دینے والا معاملہ بھی ہوتا ہے مجھے ایک جاز کیش کا کام کرنے والے نے بتایا تھا کہ میں کسی کو رقم بھجوانا چاہ رہا ہوں لیکن میرے پاس اس وقت رقم نہ تھی تو دکاندار سے کہہ دیا کہ آپ کو ایک ہفتے بعد یا بعد میں دے دوں گا تو ا س کیفیت میں یہ سود ہو گا۔
فضیلۃ الشیخ فیض الابرار شاہ حفظہ اللہ