یہ دونوں لڑکیاں برطانیہ میں پیدا ہوئیں۔اس لیے وہیں کہ شہری تھیں۔ دونوں ہی پندرہ سال کی تھیں جب یہ دہشت گردوں کی معاون پائی گئیں۔ ایک کی شہریت منسوح کر کے “دفع دور” کر دیا گیا، جبکہ دوسری کے خلاف چارچز یعنی کیس ہی واپس لے لیا گیا اور الزامات دھو دیے گئے۔
وجہ؟
ان میں سے ایک شمیمہ بیگم، جو برطانیہ میں بنگالی والدین کے ہان پیداہ ہوئی اور برطانوی شہری تھی ، یہ پندرہ سال کی عمر میں شام چلی گئی جہاں اس نے دا۔&& عش کے رکن سے نکاح کر لیا تھا۔ پھر یہ ترکی میں شامی پناہ گزینوں کے کیمپ سے ملی۔ اس کی خبر ملتے ہی اس کے خلاف کس برطانوی حکمران نے کاروائی کی؟ انگریزوں نے؟ جی نہیں، ان کی باری بعد میں آئے گی۔ شمیمہ بیگم کے خلاف کاروائی کرتے ہوئے پاکستانی والد کی اولاد برطانوی شہری ساجد جاوید نے ، جو برطانیہ کا سیکریٹری داخلہ تھا، شمیمہ بیگم کی برطانوی شہریت ہی منسوح کر دی، حالانکہ شمیمہ بیگم برطانیہ کی پیدائیشی تھی۔ کیس عدالتوں میں گیا، اور پھر انگریزوں کی نسل پرستی اور خباثت بھی عیاں ہو گئی۔ برطانیہ کی سپریم کورٹ نے بھی شمیمہ بیگم کی شہریت منسوخ کرنے کے فیصلے کو قانونی قرار دےدیا تھا۔ تاکہ شمیمہ بیگم، جو کہ برطانیہ کے قانون میں ایک
minor
یعنی پندرہ سالہ نابالغ قرار پاتی، اس کو دربدر کر دیا گیا۔
جبکہ دوسری طرف ایک گوری لڑکی نے بھی دائیں بازو کے دہشت گرد گروہ کی معاونت کی۔ لیکن نہ صرف اس کو سزا نہ دی گئی بلکہ اس کے خلاف کیس ہی ڈراپ کر دیا گیا، کہ جیسے ایسا کچھ ہوا ہی نہیں تھا۔
شمیمہ بیگم نے جب شام جا کر نکاح والی حرکت کی تھی تو سارے کالے انگریزوں اور گور۔ے انگریزوں نے بیک زبان اس پر تھو تھو کیا۔ اور تو اور میڈیا میں نفرت پر مبنی اتنا شور مچا اور اس کو اتنا ہائی لائیٹ کیا گیا کہ اس پر ایک پورا وکی پیڈیا کا آرٹیکل بھی موجود ہے۔
جبکہ گور۔ی لڑکی کے خلاف نہ تو اب کوئی الزامات ہیں اور نہ ہی یہ نوبت آ سکتی ہے کہ یہ اتنی “قابلِ نفرت” ہو جائے کہ اس پر وکی پیڈیا آرٹیکل بھی بن جائے۔
اس سے بہت سے گوروں کی نسل پرستی اور خباثت تو عیاں ہے ہی۔ ان کی بڑی تعداد کے نزدیک ان کے والے دہشت گرد اور ان کے معاون “اچھے والے” ہوتے ہیں جبکہ غیر گوروں اور خاص طور پر مسلمانوں سے متعلق مجرم اور حتٰی کہ “نابالغ” بھی سب دہشت گرد اور” گندے والے” ہوتے ہیں ۔
جبکہ کالے انگریزوں کے نزدیک بھی مسلمانوں سے تعلق رکھنے والے بالغ سب خوفناک مجرم ہوتے ہیں، جبکہ گوروں کے دہشت گرد بھی صرف “انفرادی مجرم” اور ان کی معاونت کرنے والے بھی “معصوم بچے”۔
کہاں مر گیا ہےکالا انگریز ساجد جاوید؟ اس گوری بچی کی شہریت منسوخ کرنے کے لیے اس نے کچھ کیا؟ کوئی بیان بھی جاری کیا؟
ہم اسی لیے ان دیسی۔ لبرلز کو اصلی لبرلز سے بھی بدتر سمجھتے ہیں۔ اصلی لبرلز تو اپنے کے وفادار ہیں، جبکہ دیسی ۔لبرل ناریل بھی ان ہی کے “شاہ سے زیادہ شاہ کے وفادار” ہوتے ہیں، جبکہ مسلمانوں کے خون کے اتنے پیاسے ہوتے ہیں کہ جتنے پیاسے غیر مسلم بھی نہیں ہوتے۔

تحریر: ای ایم عثمان