سوال (148)

سوشل میڈیا ایک ویڈیو دیکھنے میں آئی ہے کہ مسجد نبوی میں امام صاحب ہاتھ چھوڑ کے نماز پڑھا رہے ہیں ۔ اس کی وضاحت فرمائیں ؟

جواب:

میرے خیال سےشاید یہ تراویح کا معاملہ ہے ، ویسے بھی نفل نماز میں قیام ترک کیا جا سکتا ہے جو کہ نماز کا رکن ہے، ہاتھ باندھنا تو سنت ہے، تو تھکاوٹ کی وجہ سے کچھ دیر آرام کے لیے اگر کوئی ہاتھ نہیں باندھتا تو اس پر نکیر نہیں ہونی چاہیے ۔

فضیلۃ الشیخ داؤد اسماعیل حفظہ اللہ

عرب علماء کا رجحان فقہ حنبلی کی طرف زیادہ ہے ، بلکہ بعض تو صراحتا حنبلی ہیں ، اس طرح کے مسائل میں وہ سنیت کا درجہ دینے کے باوجود بھی اس میں گنجائشیں نکالتے ہیں، مسلمان کو دلائل دیکھنے چاہیں ، دلائل کی رو سے سنیت کا تقاضہ یہ ہے کہ ہاتھ باندھنے چاہیے ، اس پر اہل علم تو الحمدللہ متفق ہیں ، عوام کو بھی کسی بعد میں آنے والے کے عمل کو حدیث کےمقابلے میں پیش نہیں کرنا چاہیے ، البتہ حاکم وقت کی طرف سے ایک شخص اس نظریے کا حامل ہے کہ یہ سنیت کے درجے میں ہیں اور وہ ارسال بھی جائز ہے ، اس کا ایسا کوئی “تحت السرۃ” والا موقف ہے ، عقیدہ اس کا سلامت ہے ، بہرحال عوام اس کی تابع ہے ، اگر کوئی نظم موجود ہے ، اس نظم کے تحت اس طرح کے مسائل میں پھر سختی نہیں پائی جاتی ہے ، البتہ انکار کیا جا سکتا ہے ، جیسے مروان پہ بہت سی باتوں کا انکار کیا گیا تھا لیکن اس کی ماتحتی سے ہاتھ نہیں کھینچا گیا تھا ۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ