كيا ہر نبي كا حوض هوگا ؟
جی ہاں ! قیامت کے دن ہر نبی کے لیے حوض ہوگا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
إِنَّ لِكُلِّ نَبِيٍّ حَوْضًا، وَإِنَّهُمْ يَتَبَاهَوْنَ أَيُّهُمْ أَكْثَرُ وَارِدَةً، وَإِنِّي أَرْجُو أَنْ أَكُونَ أَكْثَرَهُمْ وَارِدَةً .
قیامت کے روز ہر نبی کے لیے ایک حوض ہوگا، اور وہ آپس میں ایک دوسرے پر فخر کریں گے کہ کس کے حوض پر پانی پینے والے زیادہ جمع ہوتے ہیں، اور مجھے امید ہے کہ میرے حوض پر ( اللہ کے فضل سے ) سب سے زیادہ لوگ جمع ہوں گے ۔
(سنن ترمذی : 2443)
اس سے معلوم ہوا کہ قیامت کے دن ہر نبی کے لیے حوض ہوگا لیکن سب سے عظمت والا حوض نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا ہوگا ۔
حوض كوثر كا اثبات
حوض کوثر قرآن کریم اور بہت سے احادیث صحیحہ سے ثابت ہے ۔
ہم اختصار کو ملحوظ رکھتے ہوئے بعض دلائل ذیل میں نقل کرتے ہیں :
اللہ تبارک وتعالی کا ارشاد ہے :
﴿إِنّا أَعطَيناكَ الكَوثَرَ فَصَلِّ لِرَبِّكَ وَانحَر﴾
یقیناً ہم نے تجھے حوض کوثر دیا ہے ۔ پس تو اپنے رب کے لئے نماز پڑھ اور قربانی کر ۔
(الكوثر: ١-٢)
ابو عبیدہ کوفی کہتے ہیں : میں نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے اللہ تعالیٰ کے ارشاد :
﴿إِنّا أَعطَيناكَ الكَوثَرَ﴾
یعنی ہم نے آپ کو کوثر عطا کیا ہے ۔
کے متعلق پوچھا تو انہوں نے فرمایا : نَهَرٌ أُعْطِيَهُ نَبِيُّكُمْ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَاطِئَاهُ عَلَيْهِ دُرٌّ مُجَوَّفٌ آنِيَتُهُ كَعَدَدِ النُّجُومِ .
یہ کوثر ایک نہر ہے جو تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو بخشی گئی ہے، اس کے دو کنارے ہیں جن پر خولدار موتیوں کے ڈیرے ہیں۔ اس کے آبخورے ستاروں کی طرح ان گنت ہیں۔
(صحیح بخاری : 4965)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :
سُئِلَ رَسُولُ اللہ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : مَا الْكَوْثَرُ قَالَ : ذَاكَ نَهْرٌ أَعْطَانِيهِ اللہ ، يَعْنِي فِي الْجَنَّةِ .
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا گیا : کوثر کیا ہے؟ آپ نے فرمایا : وہ ایک نہر ہے اللہ نے ہمیں جنت کے اندر دی ہے ۔
(سنن ترمذی : 2542)
سیدنا انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ :
لَمَّا عُرِجَ بِالنَّبِيِّ صَلَّى اللہ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى السَّمَاءِ، قَالَ: أَتَيْتُ عَلَى نَهَرٍ حَافَتَاهُ قِبَابُ اللُّؤْلُؤِ مُجَوَّفًا، فَقُلْتُ : مَا هَذَا يَا جِبْرِيلُ؟ قَالَ : هَذَا الْكَوْثَرُ ۔
جب نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو معراج ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : میں ایک نہر پر پہنچا جس کے دونوں کناروں پر خولدار موتیوں کے ڈیرے لگے ہوئے تھے۔ میں نے پوچھا : اے جبرائیل ! یہ نہر کیسی ہے؟ انہوں نے کہا : یہ حوض کوثر ہے ( جو اللہ نے آپ کو دیا ہے ) ۔
(صحیح بخاری : 4964)
سیدنا عبد اللہ بن بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ عبیداللہ بن زیاد کو حوض کے بارے میں شک ہونے لگا، اس لیے اس نے سیدنا ابو برزہ اسلمی رضی اللہ عنہ کو بلوایا، جب یہ اس کے ہاں گئے تو اس کے ہم نشینوں نے ان سے کہا : امیر نے آپ کو اس لیے بلوایا ہے کہ ہم آپ سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے حوض کے متعلق دریافت کرنا چاہتے ہیں کہ آیا آپ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے حوض کے بارے میں کچھ سنا ہے؟ انھوں نے کہا:
قَالَ : نَعَمْ، سَمِعْتُ رَسُولَ الله صَلَّى الله عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَذْكُرُهُ، فَمَنْ كَذَّبَ بِهِ، فَلَا سَقَاهُ اللَّهُ مِنْهُ.
جی ہاں !میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو اس کا ذکر کرتے ہوئے سنا ہے، اور جو اس کوجھٹلائے گا، اللہ تعالیٰ اس کو اس سے نہ پلائے۔
(مسنداحمد : 19763)
ایک روایت کے لفظ ہیں :
سیدنا ابوبرزہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا :
نَعَمْ، لَا مَرَّةً، وَلَا ثِنْتَيْنِ، وَلَا ثَلَاثًا، وَلَا أَرْبَعًا، وَلَا خَمْسًا، فَمَنْ كَذَّبَ بِهِ، فَلَا سَقَاهُ اللَّهُ مِنْهُ، ثُمَّ خَرَجَ مُغْضَبًا .
ہاں ! ایک بار نہیں، دو بار نہیں، تین بار نہیں، چار بار نہیں، پانچ بار نہیں ( یعنی بہت بار سنا ہے ) تو جو شخص اسے جھٹلائے اللہ اسے اس حوض میں سے نہ پلائے، پھر غصے میں وہ نکل کر چلے گئے۔
(سنن أبي داؤد : 4749)
حوض کوثر کا محل وقوع
حوض کوثر کا محل وقوع کہاں ہے یہ کہاں ہوگا ؟ اس کے متعلق رسول اللہ کا فرمان ہے :
مَا بَيْنَ بَيْتِي وَمِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ، وَمِنْبَرِي عَلَى حَوْضِي .
میرے گھر اور میرے منبر کے درمیان کی جگہ کا جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔
( صحیح بخاري : 6588)
حوض کوثر کی وسعت
قارئین کرام ! حوض کوثر کی وسعت کیا ہے ؟ اس کے متعلق مختلف صحابہ سے مختلف روایات آتی ہیں ، ہم بعض روایات ذیل میں نقل کرتے ہیں ۔
جس سے بات اچھی طرح واضح ہو جائے گی کہ اس کی وسعت کیا ہے ۔
1سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
أَمَامَكُمْ حَوْضٌ كَمَا بَيْنَ جَرْبَاءَ، وَأَذْرُحَ .
تمہارے سامنے ہی میرا حوض ہوگا وہ اتنا بڑا ہے جتنا جرباء اور اذرحاء ( شام کے دو علاقوں ) کے درمیان کا فاصلہ ہے۔
(صحیح بخاري : 6577)
2 سيدنا حارثہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو حوض کوثر کا ذکر کرتے ہوئے سنا آپ نے فرمایا :
كَمَا بَيْنَ الْمَدِينَةِ وَصَنْعَاءَ .
( وہ اتنا بڑا ہے ) جتنا مدینہ اور صنعاء کے درمیان کا فاصلہ ہے۔
(صحیح بخاری : 6591)
3 سيدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إنَّ حَوْضِي مَا بَيْنَ عَدَنٍ إِلَى عُمَانَ .
میرا حوض اتنا بڑا ہے جتنا عدن اور عمان کے درمیان کا فاصلہ ہے ۔
(صحیح الترغیب الترھیب : 3184)
4 سيدنا ابوسعيد خدري رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنَّ لِي حَوْضًا مَا بَيْنَ الْكَعْبَةِ، وَبَيْتِ الْمَقْدِسِ .
میرا ایک حوض ہے (جس کی لمبائی ) کعبہ سے لے کر بیت المقدس تک كا ہے ۔
(سنن ابن ماجة : 4301)
5 سيدنا حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنَّ حَوْضِي لَأَبْعَدُ مِنْ أَيْلَةَ مِنْ عَدَنٍ .
بلاشبہ میرا حوض ایلہ سے عدن تک کے فاصلے سے بھی زیادہ وسیع ہے ۔
(صحیح مسلم : 583)
6 سيدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
حَوْضِي مَسِيرَةُ شَهْرٍ .
میرا حوض ایک مہینے کی مسافت کے برابر ہے ۔
(صحیح بخاری : 6579)
7 سيدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
إِنِّي فَرَطُكُمْ عَلَى الْحَوْضِ، وَإِنَّ عَرْضَهُ كَمَا بَيْنَ أَيْلَةَ إِلَى الْجُحْفَةِ .
میں حوض کوثر پر تمہارا پیش رو ہوں گا اور حوض کوثر کی چوڑائی اتنی ہے جتنا ایلہ سے جحفہ تک کا فاصلہ ہے ۔
(صحیح مسلم : 4711)
حوض کوثر کی لمبائی اور چوڑائی
حوض کوثر نہ زیادہ لمبا ہے اور نہ ہی زیادہ چوڑا بلکہ یہ چوکور ہے ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
عَرْضُهُ مِثْلُ طُولِهِ .
حوض کوثر کی لمبائی اور چوڑائی برابر ہے
(صحیح مسلم : 2300)
حوض کوثر کے کنارے
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
الْكَوْثَرُ نَهْرٌ فِي الْجَنَّةِ حَافَّتَاهُ مِنْ ذَهَبٍ .
الكوثر جنت میں ایک نہر ہے، اس کے دونوں کنارے سونے کے ہیں ۔
(سنن ترمذی : 3361)
حوض کوثر کے پانی کا رنگ
سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
مَاؤُهُ أَبْيَضُ مِنَ اللَّبَنِ، وَرِيحُهُ أَطْيَبُ مِنَ الْمِسْكِ .
اس کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور اس کی خوشبو مشک سے زیادہ اچھی ہوگی ۔
(صحیح بخاري : 6579)
ایک روایت کے لفظ ہیں :
وَمَاؤُهُ أَبْيَضُ مِنَ الْوَرِقِ .
اس کا پانی چاندی سے زیادہ چمکدار ہوگا ۔
(صحیح مسلم : 5971)
حوض کوثر کے پانی کا ذائقہ
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :
أَحْلَى مِنَ الْعَسَلِ، يَغُتُّ فِيهِ مِيزَابَانِ يَمُدَّانِهِ مِنَ الْجَنَّةِ، أَحَدُهُمَا مِنْ ذَهَبٍ، وَالْآخَرُ مِنْ وَرِقٍ .
حوض کوثر کا پانی دودھ سے زیادہ سفید اور شہد سے زیادہ میٹھا ہے جنت سے دو پر نالے اس میں تیز سے شامل ہو کر اس میں اضافہ کرتے رہتے ہیں ۔ ان میں سے ایک پرنالہ سونے کا ہے اور ایک چاندی کا۔
(صحیح مسلم : 5990)
حوض کوثر کے پانی کی ٹھنڈک
قارئین کرام ! گرمی کے ایام میں لوگ ٹھنڈا پانی پینا پسند کرتے ہیں اور ٹھنڈا مشروب پی کر فرحت و سکون محسوس کرتے ہیں ۔ جبکہ حشر کی گرمی تو دنیا کی گرمی سے بھی سخت ہوگی تو اس دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جو اپنی امت کو حوض کوثر میں سے پلائیں گے اس کا پانی ذائقے اور خوشبوء کے ساتھ ساتھ ٹھنڈا بھی ہوگا اور ٹھنڈا بھی ایسا کے برف بھی اس کا مقابلہ نہیں کر سکے گا ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
اَبْرَدُ مِنَ الثَّلْجِ .
حوض کوثر کا پانی برف سے بھی ٹھنڈا ہوگا ۔
(مسند احمد : 19804)
حوض کوثر کے پانی کی خوشبوء
حوض کوثر کا پانی خوشبودار ہوگا اور اس کی خوشبوء مشک سے بھی زیادہ اچھی ہوگی ۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
وَرِيحُهُ أَطْيَبُ مِنَ الْمِسْكِ .
اس کی خوشبو مشک سے زیادہ اچھی ہے ۔
(صحیح بخاري : 6579)
محمد سلیمان جمالی