فوت شدگان کے لیے جاری رہنے والے اعمال
احادیثِ مبارکہ میں کئی ایسے نیک اعمال کا ذکر آیا ہے جو فوت شدگان کے لیے صدقۂ جاریہ کے طور پر باعثِ اجر و ثواب بنتے ہیں۔ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:
💠 حدیث:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ: “إِذَا مَاتَ الإِنْسَانُ انْقَطَعَ عَنْهُ عَمَلُهُ إِلَّا مِنْ ثَلَاثٍ: صَدَقَةٌ جَارِيَةٌ، أَوْ عِلْمٌ يُنْتَفَعُ بِهِ، أَوْ وَلَدٌ صَالِحٌ يَدْعُو لَهُ”(مسلم، حدیث: 1631)
ترجمہ: “جب انسان وفات پاجاتا ہے تو اس کے اعمال کا سلسلہ منقطع ہو جاتا ہے، سوائے تین چیزوں کے:
1️⃣ صدقۂ جاریہ
2️⃣ ایسا علم جس سے لوگ فائدہ اٹھائیں
3️⃣ نیک اولاد جو اس کے لیے دعا کرے۔”
💠صدقہ جاریہ کی چند مثالیں:💠
1️⃣ پانی کا انتظام
کنواں کھدوانا، نلکا یا ہینڈ پمپ لگوانا، یا لوگوں کو پانی پلانا۔
📖 حدیث:
عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ رضي الله عنه، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، أَيُّ الصَّدَقَةِ أَفْضَلُ؟ قَالَ: “سَقْيُ الْمَاءِ” (أبوداؤد، حدیث: 1679)
ترجمہ: نبی کریم ﷺ سے پوچھا گیا کہ کون سا صدقہ سب سے افضل ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: “پانی پلانا۔”
2️⃣ مسجد تعمیر کروانا
مسجد کی تعمیر میں حصہ لینا یا مکمل مسجد بنوانا۔
📖 حدیث:
عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “مَنْ بَنَى مَسْجِدًا لِلَّهِ، بَنَى اللَّهُ لَهُ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ”(بخاری، حدیث: 450)
ترجمہ: “جو شخص اللہ کے لیے مسجد بنائے، اللہ اس کے لیے جنت میں گھر بنائے گا۔”
3️⃣ قرآن مجید کا وقف کرنا
قرآن مجید چھپوا کر مساجد، مدارس یا دیگر جگہوں پر رکھوانا تاکہ لوگ تلاوت کریں۔
📖 حدیث:
عَنْ عُثْمَانَ بْنِ عَفَّانَ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “خَيْرُكُمْ مَنْ تَعَلَّمَ الْقُرْآنَ وَعَلَّمَهُ” (بخاری، حدیث: 5027)
ترجمہ: “بہترین انسان وہ ہے جو قرآن سیکھے اور سکھائے۔”
4️⃣ مدرسہ یا دینی تعلیم کا بندوبست
مدارس میں تعاون، طلبہ کے لیے کتب کا انتظام، یا علمِ دین کے فروغ میں حصہ لینا۔
📖 حدیث:
عَنْ أَبِي الدَّرْدَاءِ رضي الله عنه، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ يَقُولُ: “إِنَّ اللَّهَ وَمَلَائِكَتَهُ وَأَهْلَ السَّمَاوَاتِ وَالأَرْضِ حَتَّى النَّمْلَةَ فِي جُحْرِهَا وَحَتَّى الْحُوتَ لَيُصَلُّونَ عَلَى مُعَلِّمِ النَّاسِ الْخَيْرَ” (ترمذی، حدیث: 2685)
ترجمہ: “بے شک اللہ، اس کے فرشتے، آسمان و زمین کی تمام مخلوق حتیٰ کہ چیونٹی اور مچھلی بھی خیر سکھانے والے کے لیے دعا کرتی ہیں۔”
5️⃣ درخت لگانا
درخت لگانا تاکہ انسان اور جانور اس سے فائدہ اٹھائیں۔
📖 حدیث:
عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “مَا مِنْ مُسْلِمٍ يَغْرِسُ غَرْسًا، أَوْ يَزْرَعُ زَرْعًا، فَيَأْكُلُ مِنْهُ طَيْرٌ، أَوْ إِنْسَانٌ، أَوْ بَهِيمَةٌ، إِلَّا كَانَ لَهُ بِهِ صَدَقَةٌ” (مسلم، حدیث: 1553)
ترجمہ: “جو مسلمان کوئی درخت لگاتا ہے، اس کے پھل کھانے والوں کے لیے وہ صدقہ ہوتا ہے۔”
6️⃣ مریضوں اور محتاجوں کی مدد
اسپتال، یتیم خانہ، یا فلاحی ادارے میں تعاون کرنا، بیماروں کے علاج کے لیے مدد فراہم کرنا۔
📖 حدیث:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “مَنْ نَفَّسَ عَنْ مُؤْمِنٍ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ الدُّنْيَا، نَفَّسَ اللَّهُ عَنْهُ كُرْبَةً مِنْ كُرَبِ يَوْمِ الْقِيَامَةِ” (مسلم، حدیث: 2699)
ترجمہ: “جو کسی مؤمن کی دنیاوی پریشانی دور کرے، اللہ اس کی قیامت کی پریشانی دور کرے گا۔”
7️⃣ پل، سڑک، اور دیگر عوامی فلاحی منصوبے
راستے بنوانا، تکلیف دہ چیزیں ہٹانا، تاکہ لوگ آسانی سے گزر سکیں۔
📖 حدیث:
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “إِمَاطَةُ الأَذَى عَنِ الطَّرِيقِ صَدَقَةٌ” (مسلم، حدیث: 1009)
ترجمہ: “راستے سے تکلیف دہ چیز ہٹا دینا بھی صدقہ ہے۔”
8️⃣ کھانے کا انتظام
غریبوں اور بھوکوں کے لیے کھانے اور راشن کا بندوبست کرنا۔
📖 حدیث:
عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ رضي الله عنه، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ ﷺ: “مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا كَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ لَا يَنْقُصُ مِنْ أَجْرِ الصَّائِمِ شَيْئًا” (ترمذی، حدیث: 807)
ترجمہ: “جو کسی روزہ دار کو افطار کرائے، اسے بھی اتنا ہی اجر ملے گا جتنا روزہ دار کو ملے گا۔”
نتیجہ: جو بھی نیکی کسی فوت شدہ کے نام سے کی جائے، وہ صدقۂ جاریہ بن سکتی ہے، بشرطیکہ وہ مستقل فائدہ مند ہو۔ ان کاموں کو اپنا کر ہم اپنے مرحومین کے لیے ثوابِ جاریہ کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ اللہ ہمیں عمل کی توفیق عطا فرمائے۔ آمین!
ناشر: حافظ امجد ربانی