سوال (2873)

کیا امام بیٹھ کر نماز پڑھائے تو کیا مقتدی بھی بیٹھ کر نماز پڑھیں گے؟

جواب

بعض اہل علم کا کہنا یہ ہے کہ جو حدیث میں آتا ہے۔ وہ یہی رائے رکھتے ہیں کہ امام بیٹھ کر نماز پڑھائے تو تم بھی بیٹھ کر نماز پڑھو۔ جیسا کہ مندرجہ ذیل حدیث میں ہے۔

“وَإِذَا صَلَّى جَالِسًا فَصَلُّوا جُلُوسًا” [صحيح البخاري : 688]

اس حوالے سے ہمارا موقف یہ ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جو آخری نماز پڑھائی تھی، اس میں یہ بات آتی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بیٹھے ہوئے تھے، مقتدی کھڑے ہوئے تھے، آخری عمل کو لیا جاتا ہے، پہلا حکم منسوخ قرار پاتا ہے، لہذا اگر مجبوری میں امام بیٹھا ہوا ہے ، مقتدی کھڑے ہوئے ہیں، تو پھر ٹھیک ہے، نماز تو ہوجائے گی، کوئی حرج نہیں ہے۔
ایک اور رائے ہو سکتی ہے کہ ضروری نہیں ہے کہ اس کو امامت کے لیے آگے کیا جائے، ہر طرح کے لوگ آتے ہیں، اس لیے کسی اور کو آگے کر دینا چاہیے، ہمارے ہاں کاغذی تنظیموں کے جو امام ہیں، لوگ سمجھتے ہیں کہ یہی امام ہے، وہ شرعی امام نہیں بلکہ اس کو بدلا بھی جا سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ