طاقتوروں کی بات مان لی جاتی ہے، کمزوروں کو پوچھتا کون ہے؟ اب دیکھیے کہ وہ عرب دنیا میں آباد تھے، امن و امان اور چین کی زندگی جی رہے تھے پھر مغرب نے طے کیا کہ جو ان کے یہاں بسے ہوئے ہیں ان سے چھٹکارا پائیں اور انہیں کہیں اور شفٹ کریں۔ اس کی خاطر کمزوروں سے زمین چھینی گئی، زبردستی اوباشوں کو بسایا گیا، کمزوروں نے قبول نہیں کیا، مزاحمت کی، اپنوں نے ساتھ بھی دیا لیکن بوجوہ ہار گئے۔ نتیجہ یہ نکلا کہ پوری دنیا میں یہ ایک دوسرے کے دشمن سمجھ لیے گئے۔ جو عرب ملکوں میں چین سے رہ رہے تھے ان کا بھی سکون غارت ہوا اور بے چارے کمزوروں پر تو نہ معلوم کتنی قیامت ٹوٹ گئی۔
اب طاقتوروں نے دنیا کو باور کرانا شروع کیا کہ یہ کمزور جنگلی اور وحشی ہیں۔ یہ کوئی بات مان کر نہیں دیتے۔ اوباشوں کو بسا کر ان کمزوروں کے لیے بس مار پیٹ کا راستہ رکھا۔ اوباشوں کا ملک ہو گیا، اسے ہر طرح سے مضبوط کر دیا گیا اور کمزوروں پر ہر دن ایک مصیبت لادی گئی۔ ان سے ان کا سارا اثاثہ چھین لیا گیا۔
طاقتوروں نے دنیا کو جو سمجھایا دنیا نے وہ قبول کرنا شروع کر دیا۔ جس کا گھر لوٹا گیا وہی ظالم بنا دیا گیا اور جو غاصب تھا اسے مظلوم کہا گیا۔ دیکھ لیجیے کہ جو وحشت و بربریت کی حد کیے ہوا ہے اس کے خلاف بولنے کی کسی میں جرات نہیں۔ سب کو لقوہ مار گیا ہے۔
بولتے کیوں نہیں میرے حق میں
آبلے پڑ گئے زبان میں کیا ؟
جن سادہ لوح لوگوں کو یہ لگ رہا ہے کہ یہ اوباش ان کمزوروں کا حق ماننے کو تیار ہو جائیں گے وہ یقیناً سادہ لوحی کے شکار ہیں۔ ان غنڈوں نے اپنے آقاؤں کی سرپرستی میں یہ ساری غنڈا گردی کی ہے، جن اوباشوں نے کبھی کسی قانون کا احترام نہ کیا ہو ان سے کسی خیر کی توقع فضول ہے۔ وہ یہ نہیں کہ کسی تنظیم کو نہیں مانتے وہ سرے سے ان تمام کمزور مسلمانوں کا کوئی حق نہیں مانتے۔
اس ظلم کے خلاف اگر پہلے کھڑا ہونا درست تھا تو آج بھی درست ہے اور کل بھی تب تک درست رہے گا جب تک یہ ظلم جاری رہتا ہے۔ جن کا ہر دن یوم اخیر کا درجہ رکھتا ہو، ان کے لیے کسی بھی قسم کی فلسفہ آمیزی معنی نہیں رکھتی۔ جن پر حملہ کیا گیا ہو، جنہیں گھر بدر کیا گیا ہو، جنہیں لگاتار اذیتوں سے دوچار کیا گیا ہو انہیں ہی مورد الزام ٹھہرانا کسی بھی منطق سے درست نہیں ہو سکتا۔
ہماری بے حسی دیکھیے کہ اوباش ظالم کی تائید میں سارے اوباش آ گئے اور ہم ہیں کہ ایک دوسرے پر الزامات کی بارش کر رہے ہیں ؟
کیا زمانے میں پنپنے کی یہی باتیں ہیں ؟

ساگر تیمی