صہیونی آرمی ریڈیو نے فوجی ڈس ایبلڈ ایسوسی ایشن کے سربراہ کا انٹرویو نشر کیا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک 1,600 زخمی فو،جی معذور ہو چکے ہیں اور انہیں میڈیکلی ریٹائرمنٹ دے دی گئی ہے، جن میں 400 اب بھی ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ان فوجیوں میں کسی کی ٹانگ نہیں ہے تو کسی کا ہاتھ، کسی کا کوئی اور عضو۔ یہ تمام جسمانی طور پر معذور ہیں، لیکن ہم جنگ کے بعد ذہنی امراض میں مبتلا ہزاروں فوجیوں کا استقبال کریں گے۔ ظاہر ہے جنگوں میں اپنا جانی ومالی نقصان کم ہی بتایا جاتا ہے۔ اس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ معذوروں کی درست تعداد کیا ہوگی۔ پھر جب اتنے معذور تو ہلاکتوں کی اصل تعداد کتنی ہوگی۔ اس ایک انٹرویو سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ القدس کے مجاہدین ان یہودیوں پر کیسے کیسے وار کر رہے ہیں۔ اس طرح ایک تازہ منظر میں غاصب یہودی فوجی مکمل زرہ بکتر پہنے ہوئے تھا۔ شیروں کے ڈیرے پر پہنچا شیر کی کچھار میں جھانکا کہ سرنگ میں کیا ہے اور پھر شیر دھاڑا اور اس کے پرخچے اڑا دیے۔

مانا کہ امت مسلمہ پریشان کن حالات میں گھری ہے مگر مصائب اور پریشانیوں میں اگر اللہ تعالٰی سے تعلق موجود ہے تو وہی پریشانی کے لمحات زندگی کے خوبصورت ترین لمحات بن جاتے ہیں۔حضرت ابراہیم علیہ السلام کو آگ میں ڈالا گیا تو آگ کو ہی گل و گلزار بنا دیا گیا۔حضرت ایوب بھی آزمائش اور بیماری کے دن گزر جانے کے بعد اکثر ان دنوں کو یاد کر کے رویا کرتے تھے کہ ان دنوں میں روز اللہ پوچھتے تھے کہ یعقوب تمہارا کیا حال ہے۔ اس کی جو لذت تھی وہ صحت اور تندرستی کے زمانے میں نہیں۔ انبیاء کی انہی سیرتوں کو زندہ کرتے ہوئے آج مجاہدین غزہ اور اہل غزہ میدانوں میں ڈٹے ہوئے ہیں۔ ایک طرف ان کے سروں سے جنگی جہاز اور میزائل گزر رہے ہیں نیچے یہ موت کے خوف سے بے نیاز راکھ کے ڈھیر پر کھانا کھا رہے ہیں۔ اس آزمائش پر بھی شاکر و صابر ہیں اور خوش ہیں۔ ادھر ظالم یہودی تمام تر بندوبست، حٖفاظتی انتظامات اور نعمتوں کی فراوانی کے باوجود ذہنی مریض ہیں۔ ان پر موت کا خوف اس طرح مسلط ہے کہ نیندیں حرام ہیں۔ اب ٹراما سینٹرز میں ان کا نفسیاتی علاج ہو رہا ہے۔

افسوس ہمارے اکابرین اور حکمرانوں پر پے جنہوں نے قدس کے مسئلے کو اپنا مسئلہ سمجھا ہی نہیں ہے۔ بلکہ وہ ظالم اسرائیل کے خاموش حمایتی نظر آتے ہیں۔ اپنے مفادات اور نفسانی خواہشات سے تھوڑا ہٹ کر مجاہدین غزہ کی مدد کریں تو دیکھیں اسرائیل کیسے بھاگتا ہے۔

الیاس حامد