سوال (5237)
کچھ خواتین کسی وجہ سے انجیکشن کے ذریعے اولاد طلب کرتی ہیں۔ کیا یہ عمل درست ہے؟ جو خواتین ماں بننے کی صلاحیت نہیں رکھتی تو ivf ان کا سپرم لے کر لیبارٹری میں ایمبریو تیار کرتے ہیں پھر اسے پیٹ میں منتقل کر دیتے ہیں۔
جواب
آئی وی ایف ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے دوران عورت کے ایگز (انڈوں) کو مرد کے سپرم سے لیبارٹری میں فرٹیلائز کیا جاتا ہے اور اس کے بعد جنین کو عورت کے رحم (بچہ دانی) میں ڈالا جاتا ہے۔
شرعی اعتبار سے احتیاط یہی ہے کہ ولادت کے لیے ایسا کوئی طریقہ اختیار نہ کیا جائے۔ انتہائی ضرورت کے وقت خاص حالات میں بعض علمائے کرام نے کئی ایک کڑی شروط کے ساتھ اس کی اجازت دی ہے. مثلا:
1۔ جس مرد اور عورت کا مادہ آپس میں ملایا جارہا ہے، وہ میاں بیوی ہوں۔
2۔ یہ کام کرنے والی ڈاکٹر خاتون ہو۔
3۔ مرد کا مادہ منویہ اس کی بیوی کے ساتھ ہمبستری یعنی کھیل کود کے نتیجے میں نکلے، استمناء بالید حرام ہے۔
مکمل فتوی درج ذیل لنک پر دیکھ لیں:
https://alulama.org/ivf-treatment-jaiz-hai-ya-nahin/
فضیلۃ الباحث حافظ خضر حیات حفظہ اللہ