سوال

IVF treatmentجائز ہے یا نہیں ؟ برائے کرم  قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرما دیں۔

جواب

الحمدلله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

ان ویٹر فرٹیلائزیشن (آئی وی ایف) طریقہ کار میں عموماً لیبارٹری میں مصنوعی طور پر بچوں کی پیدائش کے تولیدی عمل کا آغاز کیا جاتا ہے۔ اس طریقے کو ٹیسٹ ٹیوب بے بی بھی کہا جاتا ہے۔

آئی وی ایف ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے دوران عورت کے ایگز (انڈوں) کو مرد کے سپرم سے لیبارٹری میں فرٹیلائز کیا جاتا ہے اور اس کے بعد جنین کو عورت کے رحم (بچہ دانی) میں ڈالا جاتا ہے۔

شرعی اعتبار سے احتیاط یہی ہے  کہ ولادت کے لیے ایسا کوئی طریقہ اختیار نہ کیا جائے۔ انتہائی ضرورت کے وقت خاص حالات میں  بعض علمائے کرام نے کئی ایک کڑی شروط کے ساتھ اس کی اجازت دی ہے. مثلا:

1۔ جس مرد اور عورت کا مادہ آپس میں ملایا جارہا ہے، وہ میاں بیوی ہوں۔

2۔ یہ کام کرنے والی  ڈاکٹر خاتون ہو۔

3۔ مرد کا مادہ منویہ اس کی بیوی کے ساتھ ہمبستری یعنی کھیل کود کے نتیجے میں نکلے، استمناء بالید حرام ہے۔

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ  ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ  محمد إدریس اثری حفظہ اللہ