سوال (2443)

کیا جنات انسان کے اندر داخل ہوتے ہیں؟ کیا اس طرح کا کوئی واقعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور سے ملتا ہے؟

جواب

غالباً سیدنا عثمان ابن ابی العاص کے ساتھ ایک پرابلم ہوئی تھی، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھا کہ یہ شیطان ہے، پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ نے سیدنا عثمان بن ابی العاص کو سامنے بیٹھایا، ان کے سینے پر ہاتھ مارا، پھر ان کے منہ میں تھتکارا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سینے پر ہاتھ مار کر فرمایا:

“أخرج يا عدو الله أنا رسول الله”

“اے اللہ کے دشمن نکل جا میں اللہ کا رسول ہوں”
اس کے بعد ان کو دوبارہ کبھی وہ شکایت نہیں ہوئی، جو پہلے ان کو ہوتی تھی۔
“أخرج يا عدو الله” یہ الفاظ واضح ہیں، اس کے بعد اس چیز کا انکار صحابہ کرام، تابعین عظام، محدثین عظام اور ائمہ کرام سے منقول نہیں ہے، یاد رہے کہ صرف اسلام میں نہیں دیگر مذاہب میں بھی یہ مسئلہ اس طرح موجود ہے، اس کو معتزلہ اور احناف میں امام رازی نہیں مانتے ہیں، پوری دنیا کے مسلمان اس چیز کو مانتے ہیں کہ انسانی جسم میں جن داخل ہوسکتے ہیں، اس پر باقاعدہ اجماع ہے، باقی یہ الگ بات ہے کہ ہم اس پر غور کریں کہ ایسا ہوا ہے کہ نہیں ہوا ہے، یعنی کیس اصلی ہے یا نقلی ہے، یہ ایک حقیقت ہے کہ انسان میں جن داخل ہوتا ہے، شاید مرفوعا بھی کوئی نہ کوئی شاہد مل جائے، باقی جو عامل، ڈاکٹرز ڈارامہ کر رہے ہیں، اللہ تعالیٰ ان سے پوچھے گا، لیکن اس بنیاد پر ایک چیز کا انکار تو نہیں کیا جا سکتا ہے۔ خلاصہ کلام یہ ہے یہ انسانی جسم میں جن کا داخلہ ایک حقیقت ہے، اس کا انکار نہیں کیا جا سکتا ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ