کاش کہ یہ نماز جنازہ میرا ہوتا!
شدید خواہش کے باوجود فیصل آباد جانے سے محروم رہا کہ شیخ رحمہ اللہ کی نماز جنازہ میں شرکت کرتا اور ان کے لیے دعائیں کرتا گویا کہ دعائیں تو اپنے تمام مشائخ کے لیے جاری و ساری ہیں اور جب تک زندہ ہوں جاری و ساری رہیں گی۔ ان شاء اللہ۔
کچھ سفر آخر ایسے ہوتے ہیں جنہیں دیکھ کر دل کرتا ہے کہ
کاش کہ یہ جنازہ میرا ہوتا۔
محدث العصر استاذ الاساتذہ حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ نماز پڑھائیں اور محدثین، قراء، مفسرین، فقہاء، علماء و طلباء دین رو رو کر دعائے مغفرت مانگیں۔
دنیاوی زندگی کا کیا خوبصورت اختتام ہوا ہے
اللہ اکبر
صبح سے بس غور کر رہا ہوں مسلسل کہ
کیا میرے لیے یہ ممکن ہو گا
ایک ہی جواب ملا کہ
پہلے ایسے اعمال کرو کہ اللہ کسی محدث کو تمہاری نماز جنازہ پڑھانے کے لیے لا کھڑا کرے اور پیچھے سینکڑوں ہزاروں علماء و طلباء دعائیں مانگ رہے ہوں۔
ہماری زندگی کی دو رخی، دو عملی
بہت ڈر لگتا ہے اس سے
لیکن اس کے باوجود یہ دعا پچھلے کچھ سالوں سے مسلسل کر رہا ہوں اللہ زندگی ایسی تو نہیں گزر رہی جیسے گزرنی چاہیے لیکن پھر بھی تیرے فضل و کرم کا سوالی ہوں۔
میرے پیارے اللہ
ایک کام ایسا ضرور ہے جو میں صرف تیرے لیے کرتا ہوں
توحید کے بعد بس یہی ایک کام ہے جس کی بنیاد پر تجھ سے ڈھیروں دعائیں کرتا رہتا ہوں۔
اللہ جو مجھ سے پیار کرتے ہیں اللہ ان سب کو شفائے کاملہ و عاجلہ عطا کر
اللہ جن سے میں پیار کرتا ہوں اللہ ان سب کو شفائے کاملہ و عاجلہ عطا کر
اللہ جو مجھ سے پیار کرتے ہیں جن سے میں پیار کرتا ہوں اللہ ہم سب کا دنیاوی سفر کا اختتام ایسا ہی ہو جیسا آج محدث زماں شیخ عبد العزیز العلوی رحمہ اللہ کا ہوا۔
شاہ فیض الابرار صدیقی
یہ بھی پڑھیں: مولانا حافظ عبدالعزیز علوی (میرے مشفق استاذ گرامی)