سوال (1181)
كيا بيٹے كے عقيقہ ميں دو بكروں كى بجائے ایک بچھڑا ذبح كرنا ممكن ہے؟ اور کیا عقیقہ میں قربانی کی طرح گائے یا بچھڑا میں حصہ کیا جا سکتے ہیں؟
جواب
اولی اور افضل اور صدیقہ کائنات کے فتوے کے مطابق چھوٹے جانور کیے جائیں، لڑکے کے لیے دو، لڑکی کے لیے ایک جانور کرنا چاہیے، بڑے جانور کیساتھ عقیقہ کرنے سے اجتناب کرنا چاہیے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
لڑکے کے عقیقے میں بھی ایک جانور ذبح کیا جا سکتا ہے لیکن چھوٹا جانور ہی ذبح کرنا ہے بڑا نہیں اور بڑے جانور میں عقیقے کے حصے کرنا درست نہیں ہے۔
فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ
سوال: میرے تین بیٹے ہیں، میں نے ان کا عقیقہ نہیں کیا، اب ان کے چھ بکرے لانا تھوڑا سا مشکل ہے، کیونکہ حالات ایسی چل رہے ہیں، ایک بندے نے کہا تھا کہ آپ ایک بیل لائیں، ان میں چھ حصے عقیقہ کے کریں، باقی ایک اپنی قربانی کرلیں۔ کیا یہ صحیح ہے؟
جواب: بعض علماء اس کا فتویٰ دینے لگے ہیں کہ آپ قربانی کے جانور میں عقیقے کا حصہ لے لیں، یہ صحیح نہیں ہے، کیونکہ دلائل کی روشنی میں عقیقہ چھوٹے جانور میں ہوتا ہے، لہذا یہ طریقہ بلا دلیل ہے، اور منھج سلف کے خلاف ہے، یہ کہا جاتا ہے کہ عقیقہ ساتویں دن کے بعد صدقہ بن جاتا ہے، یہ لوگوں کی کہاوت ہے، دراصل عقیقہ صدقے کی ہی ایک قسم ہے، وہ عقیقہ ہی رہے گا۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ