سوال (2161)

ایک شخص تقریباً روزانہ اپنے گھر سے کمپنی کی طرف جاتا ہے، جہاں وہ جاب کرتا ہے، 50 کلو میٹر سفر طے کرتا ہے، کیا وہ قصر نماز پڑھے گا یا مکمل نماز اور اس کے ساتھ ساتھ کتنا سفر طے کرنے پر قصر نماز کی جا سکتی ہے؟

جواب

ان شاءاللہ قصر کر سکتا ہے اور نو میل یا اس سے زیادہ سفر کرنا ہو تو قصر کی جا سکتی ہے، آج کل کلو میٹر کے حساب سے تقریبا 23 کلو میٹر بنتے ہیں۔

فضیلۃ العالم ڈاکٹر ثناء اللہ فاروقی حفظہ اللہ

ایسا مسافر روزانہ قصر نماز پڑھ سکتا ہے، بلکہ حالت سفر میں دو نمازیں جمع کر کے بھی پڑھ سکتا ہے، یہ رخصت الله سبحانه و تعالى کی طرف سے امت محمد رسول الله صلى الله عليه وسلم پر خاص عنایت و کرم ہے، جس سے اہل اسلام کو بھر پور فائدہ حاصل کرنا چاہیے اور یاد رکھیں قصر نماز پر بھی اجر وثواب پورا ملے گا۔ إن شاءالله الرحمن
والله أعلم بالصواب
ارشادِ باری تعالیٰ ہے:

“وَاِذَا ضَرَبۡتُمۡ فِى الۡاَرۡضِ فَلَيۡسَ عَلَيۡكُمۡ جُنَاحٌ اَنۡ تَقۡصُرُوۡا مِنَ الصَّلٰوةِ”.[سورة النساء: 101]

’’اور جب تم زمین میں سفر کرو تو تم پر کوئی گناہ نہیں کہ نماز کچھ کم کر لو‘‘۔

فضیلۃ العالم ابو انس طیبی حفظہ اللہ

سوال: شیخ ایک دوست کا سوال تھا کہ وہ جاب کرتا ہے اور ہر روز تقریباً 120 کلو میٹر سفر کر کے جاتا ہے تو کیا وہ نماز قصر کر سکتا ہے دوران سفر اور یہاں ڈیوٹی کرتا ہے کیا وہاں بھی قصر کر سکتا ہے؟

جواب: اگر وہ اتنا سفر کر کے اپنے شہر و ضلع سے نکل جاتا ہے، تو پھر قصر کر سکتا ہے، اگر شہر ہی اتنا بڑا ہے کہ شہر میں ہی ایک سو بیس کلو میٹر ہو جاتا ہے، تو پھر قصر نہیں کر سکتا۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ