مغربی ماہرین نے شراب کے رسیا اور زنا کے عادی جنسی مریضوں کیلئے وہی طریقہ علاج ”دریافت“ کرلیا ہے، جو قرآن کریم نے چودہ سو برس قبل ہی بتایا تھا۔ وہ کیا؟ پیٹھ پر کوڑے برسانا۔ جی ہاں! برطانوی جریدے ڈیلی میل نے اس پر تفصیلی رپورٹ شائع کی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ منشیات کے عادی افراد اور جنسی مریضوں کی پیٹھ پر کوڑے مارنے سے بہت جلد وہ اس لت سے چھٹکارا پالیتے ہیں۔

روسی سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ علاج کے تمام طریقوں کی ناکامی کے بعد کوڑے مارنا بہت مفید ثابت ہوا ہے۔ Dr German Pilipenko کا کہنا ہے کہ میں نے اس طریقے سے ایک ہزار سے زائد افراد کا کامیاب علاج کیا ہے۔ یہاں تک کہ بہت سے افراد دور دراز کے ممالک سے بھی میرے پاس علاج کیلئے آنے لگے ہیں۔ اس روسی سائنسدان کا کہنا ہے کہ کوڑے مارنے کی طبی توجیہہ یہ ہے کہ اس سے Endorphins کا مادہ ریلیز ہونے میں مدد ملتی ہے۔ یہی مادہ سعادتمندی کا ذمہ دار ہے، جس سے عادی افراد کو خوشی محسوس ہوتی ہے اور اسے جنسی تعلقات یا منشیات کی عادت سے نجات دلانے میں مدد ملتی ہے۔ جبکہ علم النفس کے ماہرین کا کہنا ہے کہ جسمانی تکلیف سے عادی شخص کو اپنے جرم کا احساس ہوتا ہے۔ یہ طریقہ صدیوں پہلے یورپ کے بعض پادری بھی استعمال کرتے رہے ہیں۔ Novosibirsk Institute of Medicine کے ڈائریکٹر Dr. Sergei Speransky اعتراف کرتے ہیں کہ پیٹھ پر لاٹھی یا کوڑے سے مارنا عادی افراد کیلئے ایک بہترین علاج ہے۔ یہ دماغ کے خاص حصوں کو ایکٹو کرتا ہے اور عادی شخص بسہولت منشیات اور جنسی مرض سے نجات پالیتا ہے۔
قرآن کریم نے شراب نوشی اور زنا کیلئے کوڑوں کی حد مقرر کر رکھی ہے۔ فقہاء اسے جرم کی سزا ہی قرار دیتے رہے ہیں۔ لیکن اب سائنس نے ثابت کر دیا کہ یہ صرف سزا ہی نہیں، بلکہ علاج بھی ہے۔ روس کے طبی مراکز میں ایک بار کوڑے مارنے کی فیس 60 ڈالر وصول کی جاتی ہے۔ لیکن دینِ رحمت میں اس علاج پر ایک پائی بھی وصول نہیں کی جاتی۔ بلکہ کوڑے کا انتظام سرکار کے ذمہ ہے۔

ساجد اوراکزئی