سوال (2551)

ایک شخص جو شرعی حکم سے لا علمی کی بنیاد پر سودی شرط والے معاہدے پر دستخط کر چکا ہو اس کے لیے ے اب کیا حکم ہے؟ کیا وہ اس معاہدے کو جاری رکھے اور اللہ سے اپنے گناہ کی توبہ کرے یا وہ اس معاہدے کو ختم کردے اگرچہ اس کو اس پر مزید جرمانہ دینا پڑے؟

جواب

گناہ سے توبہ کا مطلب تو یہی ہے کہ فورا اس گناہ کو چھوڑ دیا جائے، بلکہ یہ توبہ کی قبولیت کی بنیادی شرط ہے۔ لہذا اصول تو یہی ہے کہ اس معاہدے کو فورا کینسل کیا جائے۔
لیکن اگر کینسل کرنے کی صورت میں جرمانہ پڑتا ہے، دوسرے لفظوں میں وہی سود والی کٹوتی ہوتی ہے، جس سے بچنے کے لیے ہم یہ معاہدہ کینسل کر رہے ہیں تو پھر اس معاہدے کو کینسل کرنے کی بجائے جاری رکھیں، لیکن کوئی قسط وغیرہ لیٹ نہ کریں، تاآنکہ اس مصیبت سے جان چھوٹ جائے۔ اور آئندہ اس قسم کا کوئی معاہدہ بالکل نہ کریں۔

فضیلۃ العالم خضر حیات حفظہ اللہ