مدینہ یونیورسٹی سعودی عرب کی طرف سے سپوت

فیصل آباد “عالم الجامعہ” قرار / ڈاکٹر طاھر
محمود حفظہ اللہ کے اعزاز میں اھل فیصل آباد کی طرف سے استقبالیہ تقریب/ اکابر علماء و قائدین کی شرکت

بین الاقوامی اسلامی یونیورسٹی مدینہ منورہ سعودی عرب کی طرف سے فیصل آباد کے نامور سپوت، پروفیسر ڈاکٹر حافظ طاھر محمود حفظہ اللہ کو “عالم الجامعہ” کا خطاب دیا جانا بلاشبہ بڑی خوش نصیبی اور اعزاز کی بات ھے۔ 150 سے زائد ممالک کے طلباء کے درمیان فیصل آباد کے فرزند ڈاکٹر طاھر محمود کو یہ اعزاز ملنا ڈاکٹر صاحب کے ساتھ ساتھ انکے احباب اخوان، جماعت، اساتذہ سب کے لئے باعث مبارکباد ھے۔

فیصل آباد میں ڈاکٹر طاھر محمود کے اخوان و احباب کی طرف سے انکے اعزاز میں گزشتہ شب یہاں چناب کلب میں ایک پروقار تقریب شیخ الحدیث مولانا حافظ مسعود عالم حفظہ اللہ کی زیرصدارت منعقد ھوئی۔ تقریب سے مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے ناظم اعلی علامہ عبدالرشید حجازی، وفاق المدارس السلفیہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل پروفیسر چوھدری محمد یاسین ظفر، بقیة السلف مولانا محمد یوسف انور، مولانا حافظ عبدالرحمن آزاد، مولانا محمد اکرم رحمانی، فضیلة الشیخ مولانا محمد انس مدنی، مولانا حافظ عمر ایوب، مولانا قاری ارسلان عبدالشکور، پروفیسر عدیل احمد، شیخ مقصود احمد اور دیگران نے خطاب کیا۔

تقریب سے خطاب کرتے ھوئے مقررین نے ڈاکٹر حافظ طاھر محمود حفظہ اللہ کو مدینہ یونیورسٹی کی طرف سے یہ اعزاز ملنے پر مبارکباد پیش کرتے ھوئے انکی تحقیقی، تصنیفی، تدریسی، تنظیمی، دعوتی خدمات خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔ ڈاکٹر طاھر محمود نے اپنی گفتگو میں حاجی ظہور الہی مرحوم کے دینی جذبہ، تحفیظ قران سے محبت اور علامہ احسان الہی ظہیر شہید کا تذکرہ انتہائی روح پرور انداز میں کرتے ھوئے انہیں آئیڈیل شخصیت قرار دیا۔

ڈاکٹر طاھر محمود حفظہ اللہ نے تقریب سے خطاب کرتے ھوئے اخوان و احباب کا یہ تقریب منعقد کرنے کے لئے شکریہ ادا کیا۔ اپنے تعلیمی سفر کے مختلف مراحل کی تکمیل کے لئے مدرسہ ام المدارس فیصل آباد، جامعہ تعلیمات اسلامیہ فیصل آباد، جامعہ سلفیہ فیصل آباد اور جامعہ اسلامیہ مدینہ منورہ کی خدمات کا ذکر کرتے ھوئے انہوں نے ان مدارس و جامعات کا شکریہ ادا کیا۔
اپنی زندگی کے مختلف مراحل میں سرپرستی فرمانے پر انہوں نے اپنے والدین، اخوان و اخوات، اساتذہ کے ساتھ ساتھ ھمارے والد محترم قبلہ شیخ الحدیث مولانا محمد طیب معاذ رحمہ اللہ، مولانا قاری محمد ابراھیم رحمہ اللہ، مولانا حکیم عبدالرحیم اشرف رحمہ اللہ کا بالخصوص ذکر کرتے ھوئے انکی بلندئ درجات کے لئے دعا کی۔

ڈاکٹر حافظ طاھر محمود نے اپنے اساتذہ کے احترام و اکرام کے ضمن میں ایک خوبصورت مثال پیش کرتے ھوئے اعلان کیا کہ آج کی یہ پروقار تقریب ھم اپنے اساتذہ کے نام کرتے ھیں اور اسی لئے اس تقریب کو میرے اساتذہ کے اعزاز میں لکھا جائے ۔

ڈاکٹر طاھر محمود حفظہ اللہ نے ڈاکٹریٹ کی ڈگری کے حصول کے لئے “اسباب الخطاء فی التفسیر” کے عنوان سے تحقیقی مقالہ پیش کیا تھا۔ اس شاھکار مقالہ کے حوالہ سے تعارفی تاثرات مولانا عمر ایوب نے پیش کئے۔

تقریب کے دیگر مہمانان میں پروفیسر نجیب اللہ طارق، پروفیسر ڈاکٹر زاھد اشرف، پروفیسر حکیم عزیز الرحمن، پروفیسر ڈاکٹر سعید احمد چنیوٹی، مولانا محمد عبداللہ نثار، مولانا حبیب الرحمن خلیق، مولانا مفتی محمد ندیم بٹ، مولانا محمد انور مدنی، مولانا محمد فریاد، فضیلة الشیخ مولانا محمد یحیی فاروق، مولانا قاری ابوبکر ابراھیم، مولانا ندیم شہباز، حافظ محمد شعیب عامر، علامہ منیب الرحمن شیخ، پروفیسر ڈاکٹر مسعود قاسم، مولانا محمد محسن حمید، مولانا ابو ھریرہ سلفی، ڈاکٹر احسان ایوب، مولانا ارشد قصوری، ڈاکٹر عارف شہزاد، مولانا قاری عبدالقیوم فرخ، مولانا قاری عبدالماجد معاذ،مولانا ابوبکر جمیل، مولانا خالد محمود اعظم آبادی، مولانا عمران سلفی، مولانا حافظ محمد زکریا قصوری، مولانا عمر سعید چنیوٹی، مولانا قاری محمد ارشد، حاجی محمد ارشد پاشا، حاجی محمد عباس بھلہ، شیخ نثار احمد، شیخ زبیر نثار، مولانا شیخ محمد عاطف، شیخ احمد متین، حاجی محمد سعید ملتانی و دیگران شامل تھے۔

تقریب کے اختتام پہ بزرگ عالم دین مولانا محمد یوسف انور حفظہ اللہ نے گفتگو میں ڈاکٹر طاھر محمود صاحب کے فیملی بزرگوں کی حسنات کا ذکر کیا۔ تقریب کے آخر میں ڈاکٹر طاھر محمود صاحب اور دیگر منتظمین کی طرف سے مہمان اکابرین اور مہمانان خصوصی کی خدمت میں اظہار تشکر کے لئے سرٹیفکیٹس اور ھدایا تقسیم کئے گئے۔

مولانا محمد یوسف انور کی دعائے خیر سے تقریب اختتام پذیر ھوئی۔

پروفیسر عبدالصمد معاذ

https://www.facebook.com/share/p/1GATLKFTnn/

یہ بھی پڑھیں: ہم کو ان سے وفا کی ہے امید