سوال (2388)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر بات وحی کے بعد کرتے تھے تو ان متعدد باتوں کے متعلق کیا کہا جائے گا جن کی اللہ تعالیٰ نے اصلاح فرمائی ہے؟
جواب
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا اجتہاد کرنا ایک اختلافی مسئلہ ہے۔
کچھ علماء کرام اس کے قائل ہیں کہ آپ کو صرف دنیوی امور میں اجتہاد کرنے کا حق حاصل تھا اور کچھ علماء کرام تمام امور میں اجتہاد کی اجازت نہ ہونے کے قائل ہیں۔
اس تمام تر اختلاف کے باوجود ہم یہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جو دینی و دنیاوی اجتہاد کیے ہیں اگر وہ درست تھے تو وحی نے ان کی تائید کردی جن کا قبول کرنا واجب ٹھہرا اور اگر کہیں خطا ہوبھی گئی تو وحی نے انہیں درست کر کے تصویب فرمادی اور فرض کی مہر ثبت کردی،اور ہمیں ان کی اتباع کا حکم دیا۔
اب اس تبدیلی پر عمل واجب اور خلاف اولی کا ترک بھی واجب ہو گیا۔ اولی سے امت احتجاج لے سکتی ہے اور خلاف اولی سے نہیں۔
مثلاً:
نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرات شیخین سے مشورہ کے بعداساری بدر سے فدیہ لینے کا اجتہادکیا تو اللہ تعالیٰ نے وحی نازل فرمائی:
“وَمَا کَانَ لِنَبِیٍّ أنْ یَکُوْنَ له أَسْرٰی حَتّٰی یُثْخِنَ فِی الْأرْضِ، أتُرِیْدُوْنَ عَرَضَ الدُّنْیَا وَاللّه یُرِیْدُ الْآخِرَۃَ وَاللّهُ عَزِیْزٌ حَکِیْمٌ۔ لَوْ لَا کِتَابٌ مِّنَ اللّهِ سَبَقَ لَمَسَّکُمْ فِیْمَا أخَذْتُمْ عَذَابٌ عَظِیْمٌ”
[انفال: ۶۷،۶۸، سنن ترمذی: ۱۷۱۴]
کسی نبی کے لئے یہ مناسب نہیں کہ اس کے قیدی ہوں جب تک کہ وہ اچھی طرح زمین میں دشمنوں کا خون نہ بہادے۔کیا تم دنیاوی سازوسامان چاہتے ہو اور اللہ آخرت چاہتا ہے۔ اور اللہ تعالیٰ غالب وحکیم ہے۔ اگر اللہ تعالیٰ کا پہلے سے لکھا نہ ہوتا تو تمہیں ضرور جو کچھ تم نے لیا ہے اس میں بڑی سزا ملتی۔
عبد اللہ بن ابی بن سلول کی نماز جنازہ نبی کریم صلی اللہ علیہ نے اس کے مسلمان بیٹے کا اکرام کرتے ہوئے اوردل رکھنے کے لئے پڑھ لی۔
یہ بیٹا اسلام میں اپنے باپ کی وجہ سے خوب آزمایاگیا، فتنہ کو دور کرنے کے لئے اور ابن ابی کے دوستوں کی تالیف قلب کے لئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سب کچھ کیا۔
مگر اللہ تعالیٰ نے وحی فرمائی:
“وَلَا تُصَلِّ عَلٰی أحَدٍ مِّنهمْ مَاتَ أَبَدًا وَلَا تَقُمْ عَلٰی قَبْرهِ إنّهمْ کَفَرُوْا بِاللّهِ وَرَسُوْلهِ وِمَاتُوْا وهمْ فَاسِقُوْنَ” [توبہ: ۸۴]
اور آئندہ ان میں جو مرجائے اس کی نماز جنازہ آپ کبھی نہ پڑھئے اور نہ ہی اس کی قبر پر آپ کھڑے ہوئیے۔بے شک انہوں نے اللہ اور اس کے رسول کا کفر کیا ہے اور وہ اس حالت میں مرے جب وہ فاسق تھے۔
فضیلۃ الباحث کامران الہیٰ ظہیر حفظہ اللہ