سوال (2380)
“ناد علی رضی اللہ عنہ” کی کیا حیثیت ہے جو شرکیہ کلمات پر مشتمل ہوتا ہے، مندرجہ ذیل الفاظ ذکر کیے جاتے ہیں؟
جواب
“نَادِ عَلِيًّا مَظهَرَ العَجَائِبِ تَجِدهُ عَوْنَا لَكَ فِي النَّوَائِبِ كُلِّ هَمْ وَ غمْ سَيَنْجَلى بِعَظْمَتِكَ يَا الله بِنُبُوَّتِكَ يَا مُحَمَّدُ بولايَتِكَ يَا عَلَى يا على يَا عَلى”.
روافض و شیعہ کا عقیدہ ہے کہ مصائب و آلام میں علی رضی اللہ عنہ کو پکارا جائے، وہ عجائب و غرائب کا مظہر ہیں اور مصیبتوں کے وقت مدد کرتے ہیں، ’’ نادِ علی‘‘ کی یہی حقیقت ہے۔ یہ عقیدہ کتاب و سنت سے متصادم ہے، کیونکہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کو شہید کیا گیا، وہ اپنے قاتل کے منصوبے کو معلوم نہ کر سکے اور نہ ہی خود کو اس مصیبت سے بچا سکے۔ ایسے حالات میں اس عقیدہ کی کیا حیثیت ہے کہ وہ اپنی وفات کے بعد کسی دوسرے کی مشکلات کو دور کر سکتے ہیں، جب کہ ارشاد باری تعالیٰ ہے:
“وَاِنۡ يَّمۡسَسۡكَ اللّٰهُ بِضُرٍّ فَلَا كَاشِفَ لَهٗۤ اِلَّا هُوَ ۚ وَاِنۡ يُّرِدۡكَ بِخَيۡرٍ فَلَا رَآدَّ لِفَضۡلِهٖ ؕ يُصِيۡبُ بِهٖ مَنۡ يَّشَآءُ مِنۡ عِبَادِهٖ ؕ وَهُوَ الۡغَفُوۡرُ الرَّحِيۡمُ”
’’ اور اگر اللہ تعالیٰ آپ کو کوئی تکلیف پہنچائے تو اس کے علاوہ کوئی بھی اسے دور کرنے والا نہیں اور اگر وہ آپ سے کوئی بھلائی کرنا چاہے تو اس کے فضل کو کوئی روکنے والا نہیں، وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے فائدہ پہنچاتا ہے کیونکہ وہ بخشنے والا، انتہائی مہربان ہے۔ ‘‘ [یونس: 107]
آیت میں مذکورہ خصوصیات اللہ تعالیٰ سے متعلق ہیں ، جو شخص یہ عقیدہ رکھے کہ یہ خصوصیات کسی اور میں بھی ہیں اور اللہ کے علاوہ کوئی دوسرا بھی مصائب و آلام میں مدد کر سکتا ہے تو وہ مشرک ہے، جس پر اللہ تعالیٰ نے جنت کو حرام اور جہنم کو واجب کر دیا ہے۔ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے متعلق اس قسم کا عقیدہ رکھنا بھی شرک ہے، حضرت علی رضی اللہ عنہ کی زندگی میں ہی کچھ لوگ آپ کو اپنا خالق اور رازق مانتے تھے، حضرت علی رضی اللہ عنہ انہیں بلا کر تین دن تک وعظ و نصیحت کرتے رہے، انہیں مشرکانہ عقیدہ سے توبہ کرنے کی تلقین کرتے رہے، جب وہ اپنے بد عقیدہ سے باز نہ آئے تو حضرت علی رضی اللہ عنہ نے انہیں آگ کے آلاؤ میں ڈال کر جلا دیا۔‘‘ [فتح الباري ص 334 ج : 12]
بہر حال ’’ نادِ علی ‘‘ شیعہ حضرات کی ایک خاص اصطلاح ہے اور اِس سے حضرت علی رضی اللہ عنہ کا مشکل کشا ہونا مراد لیا جاتاہے۔ (واللہ اعلم)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب
[فتاویٰ اصحاب الحدیث جلد: 4 صفحہ نمبر: 46]
فضیلۃ العالم عبداللہ عزام حفظہ اللہ
روافض کے گھروں کے باہر بھی یہ “ناد علی رضی اللہ عنہ” لکھی ہوئی ہے، یہ کارڈ کی شکل میں لکھی ہوئی بھی ہے، یہ شرک و کفر پر مبنی کلمات ہیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ