مسلمانوں کے عیوب کے پیچھے لگنا
رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:
«يَا مَعْشَرَ مَنْ أَسْلَمَ بِلِسَانِهِ وَلَمْ يُفْضِ الْإِيمَانُ إِلَى قَلْبِهِ لَا تُؤْذُوا الْمُسْلِمِينَ وَلَا تُعَيِّرُوهُمْ وَلَا تَتَّبِعُوا عَوْرَاتِهِمْ فَإِنَّهُ مَنْ تَتَبَّعَ عَوْرَةَ أَخِيهِ الْمُسْلِمِ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ وَمَنْ تَتَبَّعَ اللَّهُ عَوْرَتَهُ يَفْضَحْهُ وَلَوْ فِي جَوْفِ رَحْلِهِ ».
’’اے لوگو! جو اپنی زبان سے اسلام لائے ہو مگر ایمان ان کے دلوں تک نہیں پہنچا! مسلمانوں کو تکلیف مت پہنچاؤ، ان کو عارمت دلاؤ اور ان کے عیب نہ تلاش کرو، اس لیے کہ جو شخص اپنے مسلمان بھائی کے عیب ڈھونڈتا ہے، اللہ تعالیٰ اس کا عیب ڈھونڈتا ہے، اور اللہ تعالیٰ جس کے عیب ڈھونڈتا ہے ، اسے رسوا وذلیل کردیتا ہے، اگرچہ وہ اپنے گھر کے اندر بیٹھا ہو‘‘۔
[سنن الترمذي : 2032]