دھوکا دینے والا ہم میں سے نہیں!
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں:
ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، مر على صبرة طعام فادخل يده فيها، فنالت اصابعه بللا، فقال: “ما هذا يا صاحب الطعام”؟، قال: اصابته السماء يا رسول الله، قال: “افلا جعلته فوق الطعام كي يراه الناس، من غش، فليس مني”.
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم غلے کی ایک ڈھیری کے پاس سے گزرے توآپ نے اپنا ہاتھ اس میں داخل کیا، آپ کی انگلیوں نے نمی محسوس کی تو آپ نے فرمایا: ”غلے کے مالک! یہ کیا ہے؟“ اس نے عرض کی: اے اللہ کے رسول! اس پر بارش پڑ گئی تھی۔ آپ نے فرمایا: ” توتم نے اسے (بھیگے ہوئے غلے) کو اوپر کیوں نہ رکھا تاکہ لو گ اسے دیکھ لیتے؟ جس نے دھوکا کیا، وہ مجھ سے نہیں“ ۔
[صحیح مسلم:284]