لسانی اور گروہی تعصبات سے گریز کریں!
صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کو انصار اور مہاجرین کے دو القاب خود اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں دیے، اور اس نام سے ان کا باربار تذکرہ بھی کیا۔
لیکن جب یہی وہ دو نام تفریق اور عصبیت کے لیے ایک موقع پر استعمال ہوئے تو نبی کریم ﷺ نے، انہی القاب سے پکارنے اور جتھے بنانے کو”دعویٰ الجاہلیہ” یعنی” جاہلیت والی پکار” قرار دیا۔
(صحیح مسلم: 2584)
لہذا پر قسم کے علاقائی، لسانی اور قومی تعصبات سے گریز کرنا چاہیے۔