مساجد میں ذکرِ الہی سے روکنا ظلم ہے۔
{وَمَنْ أَظْلَمُ مِمَّنْ مَنَعَ مَسَاجِدَ اللَّهِ أَنْ يُذْكَرَ فِيهَا اسْمُهُ وَسَعَى فِي خَرَابِهَا أُولَئِكَ مَا كَانَ لَهُمْ أَنْ يَدْخُلُوهَا إِلَّا خَائِفِينَ لَهُمْ فِي الدُّنْيَا خِزْيٌ وَلَهُمْ فِي الْآخِرَةِ عَذَابٌ عَظِيمٌ} [البقرة: 114]
’اس شخص سے بڑھ کر کون ظالم ہوگا جو مسجدوں میں اس کے ذکر سے روک دے اور ان میں تخریب کاری کی کوشش کرے! انہیں ایسا کرنا مناسب نہ تھا کہ مسجدوں میں داخل ہوتے مگر ڈرتے ہوئے، ان کے لئے دنیا میں بھی ذلّت ہے اور آخرت میں بھی بڑا عذاب ہے’۔
مسجدوں میں لڑائی جھگڑے کرنا اور دوسرے مسالک کے نمازیوں پر پابندی لگانا بھی اسی زمرے میں آتا ہے۔