دجال کا فتنہ
نبی کریم ﷺ نے فرمایا:
“أَلاَ أُحَدِّثُكُمْ حَدِيثًا عَنِ الدَّجَّالِ، مَا حَدَّثَ بِهِ نَبِيٌّ قَوْمَهُ: إِنَّهُ أَعْوَرُ، وَإِنَّهُ يَجِيءُ مَعَهُ بِمِثَالِ الجَنَّةِ وَالنَّارِ، فَالَّتِي يَقُولُ إِنَّهَا الجَنَّةُ هِيَ النَّارُ، وَإِنِّي أُنْذِرُكُمْ كَمَا أَنْذَرَ بِهِ نُوحٌ قَوْمَهُ”.
’’کیوں نہ میں تمہیں دجال کے متعلق ایک ایسی بات بتا دوں، جو کِسی نبی نے اپنی قوم کو اب تک نہیں بتائی؛ وہ کانا ہو گا، اور وہ اپنے ساتھ جنت اور جہنم جیسی چیز لائے گا؛ پس جسے وہ جنت کہے گا، درحقیقت وہی دوزخ ہو گی؛اور میں تمہیں اُس کے فتنے سے اِسی طرح ڈراتا ہوں، جیسے نوح علیہ السلام نے اپنی قوم کو ڈرایا تھا‘‘۔
[صحيح البخاری : 3338]