سلف کے جنازے

حسن بن بشر رحمہ اللہ کہتے ہیں:

میں داود طائی رحمہ اللہ کے جنازے میں شامل ہوا،انہیں دو یا تین چار پایوں پر اٹھایا گیا،رش کی وجہ سے چار پایاں ٹوٹ گئیں۔

امام ذہبی رحمہ اللہ لکھتے ہیں:

ان جیسا جنازہ کسی کا نہیں سنا گیا۔

(سیر اعلام النبلاء:93/7)