سیدنا ابو ذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! آپ مجھے عامل (گورنر) کیوں نہیں مقرر فرما دیتے؟ تو آپﷺ نے میرے کندھے پر ہاتھ مار کر فرمایا: ’’اے ابوذر! آپ کمزور آدمی ہیں، جب کہ یہ ایک امانت ہے، جس شخص نے اسے اسکے حق کے مطابق نہ لیا اور نہ اس کی ذمہ داریوں کو نبھایا تو وہ روزِ قیامت اس شخص کیلئے باعثِ رسوائی و ندامت ہو گی۔
ایک دوسری روایت میں ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :
اے ابوذر! میں دیکھتا ہوں کہ آپ کمزور ہیں اور میں آپ کیلئے وہی چیز پسند کرتا ہوں جسے اپنے لیے پسند کرتا ہوں، آپ کبھی دو آدمیوں کا بھی امیر یا ذمہ دار نہ بنیں اور نہ یتیم کے مال کے متولی بنیں۔
[صحیح مسلم : 1825،1826]