ڈاکٹر محمود احمد غازی رحمہ اللہ تعالیٰ نے اپنی تصانیف اور محاضرات کے ذریعے علومِ اسلامیہ کی بڑی خدمت کی ہے۔ زیرِ نظر تصنیف ان کی قرآن کے اعجاز پر چودہ محاضرات کا مجموعہ ہے جو انھوں نے عربی زبان میں قطر میں دیے تھے۔ راقم نے کافی پہلے ان کے اردو ترجمے کا آغاز کیا تھا، لیکن اپنی سستی اور دیگر عوائق کی وجہ سے یہ کام آہستہ آہستہ اور وقفوں سے ہوتا رہا۔ حالیہ دنوں میں اس کی تکمیل ہو گئی، فالحمد للہ علی ذلک۔ اب اس کی نظرثانی کا کام شروع کیا ہے۔ معلوم نہیں وہ کب تک ہو گا، لیکن بہرحال الأمور مرهونة بأوقاتها. ترجمے پر نظر ڈالنے سے احساس ہوتا ہے کہ بعض جگہوں پر اردو کچھ گاڑھی اور مشکل ہو گئی ہے جس کی تسہیل کی ضرورت ہو گی۔ نظرثانی کے دوران میں ان شاء اللہ اس کمی کی تلافی کی کوشش کی جائے گی۔ اللہ کی کتاب سے متعلقہ علوم سے ادنیٰ شغف اور ڈاکٹر غازی رح کے افکار و علوم میں دل چسپی اس کام کا محرک ہوئی تھی اور تقریبا چار سو صفحات کی اس کتاب کے ترجمے کا سفینہ اب کنارے لگا۔

اس کتاب کی اہم ترین خصوصیت یہ ہے کہ یہ اعجازِ قرآن سے متعلق بہت سی جہات کا احاطہ کرتی ہے جو بالعموم دیگر تصانیف میں یک جا موجود نہیں ہیں۔ ڈاکٹر غازی رح کسی موضوع پر قلم اٹھاتے یا بولتے تھے تو اس کی جملہ جہات پر حاوی رہتے تھے۔
یہ محاضرات قطر میں مقیم ایک ندوی فاضل جناب رحمۃ اللہ حافظ نے مرتب کر کے اور ان پر حواشی کا اضافہ کر کے شائع کیے تھے۔ ان سے رابطے کی کوئی صورت نہ بن سکی، اس لیے ان کی اجازت کے بغیر ہی انھیں اردو میں ڈھال لیا۔ فالمرجو من الله أن يغفر لي.

سید متین احمد