سوال
معزز علماء و مشائخ! اکثر ڈیری فارم والے قربانی کے لیے بچھڑے خرید کرتے ہیں ان کے سینگ اندر سے کاٹ دیتے ہیں یا رتراش کر وہاں کیمیکلز لگا دیتے ہیں کیونکہ بغیر سینگ کے یا بالکل چھوٹے سینگ والے جانور مہنگے بکتے ہیں کیا اس طرح جانور کو تکلیف دینا اور پھر اسے قربانی کرنا جائز ہے؟ عیب دار تو نہیں ہو گا؟
جواب
الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!
قربانی کے جانور کے سینگ کاٹنا یا کیمیکلز کے ذریعے سے ختم کرنا درست نہیں ہے اور ایسے جانور کی قربانی بھی جائز نہیں ہے، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کان اور سینگ کٹے جانور کی قربانی سے منع فرمایا ہے۔
سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں:
“أَنّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُضَحَّى بِعَضْبَاءِ الأُذُنِ وَالْقَرْنِ”. [سنن أبی داؤد: 2805]
’’نبی ﷺ نے ایسی قربانی کرنے سے منع فرمایا ہے جس کا کان یا سینگ کٹ گیا ہو یا ٹوٹ گیا ہو‘‘۔
یہ ویسے بھی دھوکے کی ایک صورت ہے کہ خود سینگوں کو کاٹ کر یا تراش کر جانور کو اس طرح ظاہر کرنے کی کوشش کی جائے، جیسا وہ حقیقت میں نہیں ہے۔
وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين
مفتیانِ کرام
فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ
فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ