صدور حفظ سسٹم، بھمبہ کلاں میں کل بروز منگل 12 نومبر بعد از نمازِ مغرب مولانا عبد العظیم حیدری حفظہ اللہ تشریف لائے اور نصیحت و تربیت پر مشتمل تقریر فرمائی، جس کا عنوان تھا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور بچوں کی تعلیم و تربیت. اس ضمن میں آپ نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ، حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ جیسے صغار صحابہ کرام کی مثالیں دے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی بچوں سے محبت و شفقت کو واضح فرمایا۔
جس میں یہ بیان کیا گیا ہے کہ کس طرح انس رضی اللہ عنہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دس سال خدمت کی، لیکن کبھی بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس خادم بچے کو اُف تک نہیں کہا۔ ابو محذورہ رضی اللہ عنہ دیگر بچوں کے ساتھ مل کر کس طرح اذان کی نقلیں اتار رہے تھے، لیکن نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت و شفقت اور حسن توجیہ و تربیت کے سبب وہ نہ صرف مسلمان ہوئے، بلکہ مؤذنِ رسول کا لقب پایا۔
اسی طرح آپ نے اس یہودی بچے کا واقعہ بھی بڑے دلنشیں انداز میں بیان کیا، جو مرض الموت میں مبتلا ہوا اور آپ اس کی تیمارداری کے لیے تشریف لے گئے، آپ کی محبت و شفقت اور خیر خواہی کے انداز سے وہ بچہ فوت ہونے سے پہلے پہلے مسلمان ہو گیا۔
بچوں نے بڑی دلجمعی اور توجہ کے ساتھ خطاب نہ صرف سماعت کیا، بلکہ ساتھ ساتھ جو معلومات اور نام بیان کیے جا رہے تھے، انہیں یاد بھی کر لیا اور بعد میں سوالات کرنے پر انہیں سنایا بھی، جس پر مولانا صاحب نے خوشی اور اطمینان کا اظہار فرمایا اور بچوں کے روشن مستقبل کے لیے دعائیں فرمائیں۔
مولانا عبد العظیم حفظہ اللہ درس نظامی سے فاضل عالم دین ہیں اور ننکانہ کے ایک نواحی علاقے میں امامت و خطابت کی ذمہ داریاں ادا کر رہے ہیں۔
عشاء کی نماز ادارے کے مدیر فضیلۃ الشیخ حافظ خضر حیات حفظہ اللہ کی اقتدا میں ادا کی گئی اور بعد میں ادارے اور بچوں کی بہتری اور اہل علم کے اکرام و تکریم کے حوالے سے مفید گفتگو ہوئی، کچھ تجاویز اور مشورے ہوئے، امید ہے آئندہ ان پر عمل درآمد کرنے کی کوشش کی جائے گی۔ اس مجلسِ مشاورت میں مولانا عنصر ندیم حفظہ اللہ اور قاری اظہر صدیق حفظہ اللہ بھی شریک تھے۔