سوال

محمد اکرم نے 29/4/2023 کو اپنی بیوی کو ایک ورق پر تین مرتبہ لفظ طلاق طلاق طلاق لکھ کر دیا، اور اسی مجلس میں لکھتے لکھتے ساتھ دو مرتبہ زبان سے بھی لفظ طلاق طلاق بولا ہے۔
نوٹ: لڑکی کے تیسری مرتبہ حیض کے ایام اب شروع ہوئے ہیں، کتاب و سنت کی روشنی میں رہنمائی کی جائے کہ کیا اب دونوں کے اکٹھا ہونے کی گنجائش موجود ہے یانہیں؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

مسئلہ طلاق بڑی نزاکت کا حامل ہے لیکن ہم لوگ اس سلسلہ میں بہت لاپرواہ واقع ہوتے ہیں ، معمولی گھریلو ناچاکی کی بنیاد پر یکبار ایک سے زائد طلاق دے دینا ہماری عادت بن چکی ہے۔حالانکہ طلاق دینے کا یہ طریقہ رسول اللہ ﷺ کو انتہائی ناپسند تھا، آپﷺ نے اس انداز سے طلاق دینے کو اللہ کی کتاب کے ساتھ کھیل اور مذا ق قرار دیا ہے (سنن نسائی،الطلاق:3430)
البتہ کتاب وسنت کی رو سے ایک مجلس میں دی ہوئی بیک وقت ایک سےزائد طلاقیں دینے سے ایک رجعی طلاق ہوتی ہے بشرطیکہ طلاق دینے کا پہلا یا دوسرا موقع ہو ۔
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں سیدنا رکانہ رضی اللہ عنہ نے اپنی بیوی کو ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دے دیں ۔لیکن اس کے بعد بہت افسردہ ہوئے رسول اللہ ﷺ نے ان سے پوچھا کہ تم نے اسے طلاق کس طرح دی تھی ؟عرض کیا:تین مرتبہ۔ آپﷺ نے دوبارہ پوچھا: ایک ہی مجلس میں تین طلاقیں دی تھیں ؟عرض کیا! ہاں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: پھر یہ ایک ہی طلاق ہوئی ہے اگر تم چاہو تو رجوع کر سکتے ہو۔
راوی حدیث سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کے بیان کے مطابق انہوں نے رجو ع کر کے اپنا گھر آباد کر لیا تھا۔( مسند احمد:ص 123/4 ، ت: احمد شاکر )
اس حدیث کے متعلق حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں :

“هذا الحديث نص في المسألة، لايقبل التأويل”. (فتح الباری : 362/ 9)

یہ حدیث مسئلہ طلاق ثلاثہ کے متعلق ایک فیصلہ کن دلیل کی حیثیت رکھتی ہے جس کی کوئی تاویل نہیں کی جاسکتی ۔
[بوقت ضرورت مزید دلائل کے لیے ہماری ویب سائٹ پر فتوی نمبر:308 اور دیگر تفصیلی فتاوی ملاحظہ کیے جاسکتے ہیں]
صورت مسئلہ میں ایک طلاق ہوئی ہے اور لڑکی تیسرا حیض ختم ہونے تک عدت میں ہے، اس سے پہلے پہلے رجوع ہو سکتا ہے۔
آخر میں ہم دونوں میاں بیوی سے یہ گزارش کرنا چاہتے ہیں کہ اختلاف اور لڑائی جھگڑا ہوجانا کوئی بڑی بات نہیں، لیکن غصے، غمی یا خوشی کی حالت میں بے قابو ہوکر انتہائی اقدام کرنا خطرناک ہے، لہذا اس کی وجوہات کو تلاش کریں، پھر ذہنی جسمانی روحانی جو بھی وجہ ہے، اسے حل کرنے کی کوشش کریں ۔ نماز، روزہ، ذکر واذکار اور تلاوتِ قرآن کریم کی پابندی کیا کریں، وقتا فوقتا صدقہ وخیرات، اور رشتہ داروں کے ساتھ حسنِ سلوک سے پیش آئیں۔ ان نیکیوں کی برکت سے امید ہے اللہ تعالی آپ کے تمام مسائل اور پریشانیوں کو حل فرمادیں گے۔ ہم دعا گو ہیں کہ اللہ تعالی آپ سب اہل خانہ کو سعادتمندی اور نیکی وتقوی سے بھرپور لمبی زندگی عطا فرمائے۔ آمین۔

 

وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ
فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ