سوال (5586)
تین سے چار دن سے وتر نہیں پڑھے قضا کیسے دوں رہنمائی فرمائیں؟
جواب
پہلی بات یہ ہے کہ وتر فرض نہیں ہے، باقی یہ تاکیدی سنن میں شامل ہے، نوافل اور موکدات کی قضاء اولی و افضل ہے، اس اعتبار سے اگر آپ قضاء دینا چاہیں تو دے دیں، اپنی عادت کا ساتھ دیں تب بھی صحیح ہے، شفعہ بھی کر سکتے ہیں، رہ گیا ہے تو فرض کے درجے میں نہیں ہے، باقی احتمال اولی ہے۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ
سائل: شیخ صاحب میں نے پڑھا تھا کہ وتر کی قضائی ایک رکعت اضافہ کے ساتھ ہے۔
یعنی روٹین سے اگر ایک وتر پڑھتے ھیں تو قضائی میں 2 رکعت پڑھیں گے۔
جواب: میں نے بھی اس لیے عرض کیا تھا کہ خواہ وہ عادتاً طاق تعداد پڑھ لے یا شفعہ بنا لے کوئی حرج نہیں ہے، حدیث سے ثابت ہے، لیکن لازم نہیں ہے، جو آپ کو مستحسن لگے، اس کو اختیار کرلیں۔
فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ