سوال (5430)

تمباکو کی فصل کاشت کرنا کیسا ہے؟

جواب

تمباکو نشہ ہے، کسی بھی اعتبار سے اس کی خرید و فروخت اور کاشت جائز نہیں ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الرزاق زاہد حفظہ اللہ

تمباکو نشہ آور ہے،

“کل مسکر خمر و کل خمر حرام”

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

“ان الله تعالیٰ اذا حرم شیئاً حرم ثمنه” او کما قال علیه الصلاة والسلام۔

یعنی جو چیز حرام ہوتی ہے، اس کی قیمت بھی حرام ہوتی ہے۔
ظاہر سی بات ہے، کہ اگر کاشت ہوگی، پھر خشک ہوگا، پھر فروخت ہوگا، تو پورا سلسلہ ناجائز ہے، حرام ہے، اس کی کوئی گنجائش نہیں۔
اور یاد رکھیے، حرام چند ایک اشیاء ہوتی ہیں، اور ہزاروں کی تعداد میں حلال کا جو میدان ہے، وہ کھلا ہوا ہے، ہزاروں کی تعداد میں چاروں طرف پھیلے ہوئے حلال موجود ہیں، تو اس طرف جانا چاہیے۔ دو چار چیزیں حرام ہیں، یا مشکوک ہیں، ان کی طرف لوگ کیوں جاتے ہیں؟

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ

تمباکو ایک نشہ آور چیز ہے اور نبی کریم ﷺ نے فرمایا: “کل مسکر خمر و کل خمر حرام”
ترجمہ: ہر نشہ آور چیز شراب ہے اور ہر شراب حرام ہے۔( مسلم: 2003)
برائی کرنے والا، رہنمائی کرنے والا، یا کسی بھی طریقے سے برائی میں شامل ہونے والا برابر کا گناہگار ہو گا۔ لہٰذا اس کی کاشت کسی بھی طریقے سے جائز نہیں۔ مزید تفصیل کے لیے لجنۃ العلماء کا فتویٰ دیکھیں!
https://alulama.org/tambako-ki-kaasht-halaal-hai-ya-haraam/

فضیلۃ الباحث محمد نثار ربانی حفظہ اللہ