سوال (3132)

سعید بن عبدالعزیز بیان کرتے ہیں کہ جب واقعہ حرّہ کا زمانہ تھا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی مسجد میں تین دن تک اذان کہی گئی اور نہ اقامت ہوئی اور سعید بن مسیب مسجد میں ہی رہے اور نماز کا وقت ایک گنگناہٹ سے پہنچانتے تھے جو نبی صلی اللہ علیہ کی قبر سے سنائی دیتی تھی۔
[سنن دارمی : 94 صحیح]
شیخ محترم اس روایت کا کیا مفہوم ہے؟

جواب

ضعیف و منقطع ہے۔

فضیلۃ الشیخ عبد الوکیل ناصر حفظہ اللہ