یہودیوں کو اللہ نے بھی ایک مغضوب علیہ قوم کہا ہے جن پر ذلت اور خواری ان کی کرتوتوں کی وجہ سے مسلط کردی گئی تھی۔ حالیہ ایک ہزار سال میں یہودی کہاں کہاں مار پڑی ان کی مختصر ٹائم لائن یہ ہے۔

1080 میں فرانس سے فرار۔
1098 میں چیک ریپبلک سے فرار۔
1113 میں کیوان روس سے فرار۔
1113 میں یہودیوں کا قتل عام۔
1147 میں فرانس سے نکال دیا گیا۔
1171 میں اٹلی سے فرار۔
1188 میں انگلینڈ سے نکال دیا گیا۔
1198 میں انگلینڈ سے فرار۔
1290 میں انگلینڈ سے فرار۔
1298 میں سوئٹزرلینڈ سے نکال دیا گیا (100 یہودیوں کو پھانسی دی گئی)۔
1306 میں فرانس سے بے دخل کیے گئے 300 یہودیوں کو زندہ جلا دیا گیا۔
1360 میں ہنگری سے فرار۔
1391 میں اسپین سے بے دخل کیا گیا (3000 یہودیوں کو پھانسی دی گئی، 5000 کو زندہ جلا دیا گیا) 1394 میں فرانس سے فرار۔
1407 میں پولینڈ سے بے دخل کیا گیا۔
1492: اسپین سے بے دخل (یہودیوں کے اسپین میں داخلے پر ہمیشہ کے لیے پابندی لگانے کا فیصلہ کیا گیا)۔
1492 میں سسلی سے بے دخل کیا گیا۔
1495 میں لیتھوانیا سے نکال دیا گیا۔
1496 پرتگال سے خروج۔
1510 میں انگلینڈ سے فرار۔
1516: پرتگال سے دوبارہ اخراج۔
1516 میں سسلی میں ایک قانون منظور کیا گیا جس کے تحت یہودیوں کو صرف یہودی بستیوں میں رہنے کی اجازت دی گئی۔
1514 میں آسٹریا سے فرار۔
1555 میں پرتگال سے نکال دیا گیا۔
1555 میں روم میں ایک قانون منظور کیا گیا جس کے تحت یہودیوں کو یہودی بستیوں میں رہنے کی اجازت دی گئی۔
1567 میں اٹلی سے بے دخل کیا گیا۔
1570 میں جرمنی (برانڈنبرگ) سے نکال دیا گیا۔
1580 میں نوگوروڈ (اور ڈی ٹیریبل) سے بے دخل۔
1592 میں فرانس سے نکال دیا گیا۔
1616 میں سوئٹزرلینڈ سے نکال دیا گیا۔
1629 میں اسپین اور پرتگال سے نکال دیا گیا (پلٹائیں IV)
1634 میں سوئٹزرلینڈ سے نکال دیا گیا۔
1655 میں سوئٹزرلینڈ سے دوبارہ بے دخل کیا گیا۔
1660 میں کیف سے خروج۔
1701 میں سوئٹزرلینڈ سے ہمیشہ کے لیے نکال دیا گیا۔
1806 میں نپولین کا الٹی میٹم۔
1828 میں کیف سے فرار۔
1933 میں جرمنی سے بے دخلی اور نسل کشی۔
14 مئی 1948 کو فلسطین نے اپنے ملک میں یہودیوں کو پناہ دی۔

(عرب تاریخی کتب کے ذریعہ شائع کردہ) اس کے علاوہ سب سے پہلے تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے خود یہودیوں کو شہر سے نکال دیا، اس لیے ان کا کہیں ٹھکانہ نہیں، جس کو حضور نے نکالا ہے اس کی کہیں پناہ نہیں ہے۔ نہ ان کو دنیا میں پناہ ملے گئی اور اور آخرت میں انکا ٹھکانہ جہنم ہوگا۔  ان شاء اللّٰه