شیخ البانی رحمہ اللہ کے شاگرد مجید شیخ مشہور حسن آل سلمان حفظہ اللہ کی اہم ویڈیو بائیکاٹ کے متعلق سامنے آئی ہے جس میں انہوں نے فرمایا:
فرماتے ہیں: ”مجھے بیس سال سے زائد ہو گئے ہیں، میں نے کھانے پینے میں کوئی ایسی چیز استعمال نہیں کی جس کے متعلق مجھے معلوم ہو کہ اس کا کچھ نا کچھ منافع یہود کو پہنچتا ہے۔ ہمارے بچوں اور مسلمانوں کو قتل کرنے والوں کی مصنوعات یا جس خرید وفروخت سے ان کو فائدہ پہنچتا ہے اس کا بائیکاٹ کرنا واجب ہے۔ سچے بائیکاٹ کرنے والے کے لیے بائیکاٹ کرنا بہت مشکل ہے اور رکاوٹیں کھڑی ہوں گی اور نفس پر بھاری ہوگا، مکمل بائیکاٹ کرنا آسان نہیں۔
بائیکاٹ ہمیں احساس دلاتا ہے کہ ہمارے اندر کتنی کمیاں کتنی ہے کہ ہم نے بنیادی مصنوعات بنانے میں بھی کوتاہی برتی ہے۔ کفار نے ہمیں آسائشوں کی عادت ڈالوا دی ہے حتی کہ یہ آسائشیں ایک ضرورت بن کے رہ گئی ہے، اور جو آسائشوں کا عادی بن جاتا ہے وہ اصولوں پر سمجھوتہ کرلیتا ہے۔
ذاتی وشخصی بائیکاٹ کے لیے ولی الامر کی اجازت ضروری نہیں اور یہی صحابہ رضی اللہ عنہم کا عمل ہے، شیخ البانی بائیکاٹ کو ولی الامر کی اجازت اور اذن پر منحصر نہیں کرتے تھے۔ جو فلسطینی مظلوموں کی مدد و نصرت اور حمیت کا دعوی کرتا ہے اور بنی صہیون سے نفرت کا دعوی کرتا ہے لیکن بائیکاٹ نہیں کرتا وہ جھوٹا ہے، جھوٹا ہے، جھوٹا ہے۔ جو کہتا ہے کہ جو آجکل ہورہا ہے وہ حماس کی وجہ سے ہے وہ خطا، وہم اور جہل پر ہے۔ یہ تیسری عالمی جنگ کی ابتداء کی نشانیاں ہوسکتی ہے۔ِِ”
اس وقت اہل غزہ و فلسطین جن حالات سے دوچار ہیں ان میں ان کی ہرممکن مدد کرنا اور ظالم صہیونیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے اپنی حتی الوسع کوشش کرنا مسلمانوں کے لیے ضروری ہے۔ اپنے تھوڑے سے مفاد اور سہولت کی خاطر ہم کیسے گورا کر سکتے ہیں کہ اپنے بھائیوں کو یوں ہی کٹے مرتے دیکھتے رہیں۔ اپنی بساط کے مطابق اپنا کردار ادا کرنا لازم ہے۔
سیف اللہ ثناء اللہ