شان صدیق اکبر اور مناظر مولانا محمد صدیق کرپالوی رح کی حاضر جوابی ۔
شیعہ مناظر مولوی اسماعیل گوجرہ والے ( م 14جون 1976ء ) نے کہا تھا (مظفر گڑھ کے مناظرہ میں) جو ایک دلیل سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی خلافت پر چار شرائط کے ساتھ پیش کرے
1 ۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہو ۔
2 ۔ نبی پاک ﷺ نے بتائی ہو ۔
3 ۔ ابوبکر کی خلافت کا ذکر ہو ۔
4 ۔ کتاب شیعہ کی ہو ۔
اسے پانچ سو روپے بطور انعام دونگا ۔
( 1955ءکی بات اس وقت یہ بڑی رقم تھی )
مناظر اسلام مولانا محمد صدیق کرپالوی ( 12ستمبر 1989ء) نوراللہ مرقدہ نے جواب دیا کہ پانچ سو روپیہ پہلے دکھاؤ کیا تمہارے پاس ہے یا نہیں؟ نکال کر میز پر رکھ دو ؟
شیخ الحدیث مولانا محمد صدیق صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ
نے آیت یہ مبارکہ پڑھی :

وَاِذۡ اَسَرَّ النَّبِىُّ اِلٰى بَعۡضِ اَزۡوَاجِهٖ حَدِيۡثًا‌ۚ فَلَمَّا نَـبَّاَتۡ بِهٖ وَاَظۡهَرَهُ اللّٰهُ عَلَيۡهِ عَرَّفَ بَعۡضَهٗ وَاَعۡرَضَ عَنۡۢ بَعۡضٍ‌ۚ فَلَمَّا نَـبَّاَهَا بِهٖ قَالَتۡ مَنۡ اَنۡۢبَاَكَ هٰذَا‌ؕ قَالَ نَـبَّاَنِىَ الۡعَلِيۡمُ الۡخَبِیْرُ‏ ۞

آیت نمبر 3 سورة التحریم
اس کا شان نزول یہ ہے کہ آپ ﷺ کی باری ام المومنین
سیدہ حفصہ سلام اللہ علیہا کے گھر میں تھی مگر آپ اپنی لونڈی کی جانب چلے گئے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا نے دل میں کچھ محسوس کیا، نبی کریم ﷺ نے اپنی بیوی کی تشفی کے لئے فرمایا میں تجھے ایک خوشخبری دیتا ہوں جو کسی کو نہیں بتائی میرے بعد سیدنا ابوبکر ؓخلیفہ ہوں گے اور پھر تمہارے والد سیدنا عمر ؓ خلیفہ ہوں گے سیدہ حفصہ رضی اللہ عنہا
نے پوچھا مَنۡ اَنۡۢبَاَكَ هٰذَا‌ؕ آپ کو یہ خبر کس نے دی ؟
فرمایا نبانی العلیم الخبیر مجھے اللہ عزوجل علیم وخبیر نے خبر دی ہے پھر مولانا محمدصدیق صاحب رح نے فرمایا یہ شان نزول اور یہ تفسیر ہماری کسی کتاب میں نہیں ہے یہ تمہاری ہی معتبر کتب تفسیر میں ہے تفسیر صافی اور تفسیر قمی دونوں میں اس آیت کی تفسیر میں یہی لکھا ہوا ہے ۔ اتنا سننا تھا کہ پنڈال نعروں سے گونج اٹھا لوگ مولانا پر نوٹ نچھاور کر رہے تھے ادھر مولانا لال حسین اختر دیوبندی رحمہ اللہ نے فرط مسرت میں اسٹیج پر دھمال ڈالنا شروع کر دی عوام اور منصفین نے مولانا محمد صدیق رح کے حق میں فیصلہ دے دیا ۔
اسی موقع پر دیوبندیوں کے ایک شاعر نے مولانا کی تعریف میں اشعار کہے جو درحقیقت جماعت اہل حدیث کو خراج تحسین ہے ملاحظہ ہوں ۔
رات بھی سہمی ہوئی حیراں تھی
اہلسنت کی وہاں عجب اک شان تھی
اہل سنت کی طرف سے تھا صدیق
شیر تھا شیر تھے اس کے رفیق
اہل شیعہ کی طرف سے اسماعیل
خدا شاہد ہے کہ ہوا وہ ذلیل ۔

ہشام عبداللہ                      

(انتخاب: از کتاب “گردن نہ جُھکی جن کی ظلم کے آگے”، مصنف:  ڈاکٹر تفصیل احمد ضیغم)