گُڑ گنے کے رس سے بنی ایک لذیذ غذا ہے، جو بڑے پیمانے پر چینی کے متبادل کے طور پراستعمال کیاجاتا ہے۔ کیا آپ گُڑ کی افادیت کو جانتے ہیں؟ اگر نہیں تو آج ہم آپ کو اس دیسی غذا کی افادیت سے روشناس کرواتے ہیں۔
گُڑ میں موجود غذائی اجزا
گڑ میں وٹامنز، پوٹاشیم، کیلشیم، زنک، فارسفورس اور کاپر بڑی مقدار میں پایاجاتا ہے، جو صحت کے لیے بہت مفید ہے۔ یہی وجہ ہے کہ سرد موسم میں اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق گُڑ اور گرم پانی انسانی صحت کے لیے ایک بہترین اینٹی ڈوٹ ہے، یہ قدرتی ہاضمے کو مضبوط کرتا ہے اور گردے سے متعلق بیماریوں کو دور کرتاہے۔
سردی سے بچاؤ کی بہترین غذا
گُڑ اپنی غذائیت کے باعث سردی میں کھانسی اور فلو کو کم کرتا ہے۔ اس میں کئی فینولک مرکبات پائے جاتےہیں، جو آکسیڈیٹو کے تناؤ سے لڑتے ہیں۔
جسم کو ڈیٹاکس کرتا ہے
گُڑ جسم کو ڈیٹاکس کرتا ہے اور جسم سے فاسد مادے نکالنے میں مدد دیتا ہے۔ گُڑ میں فائبر کی اچھی مقدار ہوتی ہے، جو نظامِ انہظام کو آسانی سے صاف کرنے میں مدد دیتی ہے، یہاں تک کہ گڑ نظام تنفس، پھیپھڑوں، غذائی نالی اور آنتوں کو بھی صاف کرتا ہے۔
وزن کم کرنے میں معاون
جسم سے اضافی چربی کو کم کرنے کےلیے گُڑ کا پانی آپ کے لیے نہایت مفید ثابت ہو سکتا ہے۔ اس میں موجود پوٹاشیم جسم مین الیکٹرولائٹ اور منرل لیول کو متوازن رکھنے میں مدد کرتا ہے، اور میٹابولزم کو بڑھاتا ہے۔
ہچکی کا بہترین علاج
ہچکی کو روکنے کے لیے گُڑ کو ایک بہترین ٹانک سمجھا گیا ہے۔ ہچکی کو روکنے کے لیے گڑ کو کچھ اس سے استعمال کریں کہ یہ ہچکی کو روکنے میں جلد ہی فائدہ مند ثابت ہو۔ ایک چمچ پرانے گُڑ کو خشک کر کے پیس لیں اور پھر اس میں پیسی ہوئی سونٹھ ملا کر رکھ لیں۔ اس مکسچر کو سونگھنے سے ہچکی کے مسئلے سے با آسانی سے بچا جاسکتا ہے۔
بلڈ شوگر لیول کو کم کرے
گُڑ کھانے سے جسم کے اندر گلوکوز کی سطح پر زیادہ اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ اسی لیے کھانے کے بعد ایک چٹکی گُڑ کھانا بھی اس بیماری میں مبتلا افراد کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ شوگر کے مریضوں کو میٹھی چیزیں کھانے کا زیادہ دل چاہتا ہے، مگر شوگر کے مریضوں کو چینی استعمال کرنے سے سختی سے منع کیا جاتا ہے۔
چینی کا استعمال شوگر کے مریضوں کے لیے ایک خطرہ سمجھا جاتا ہے، کیونکہ یہ شوگر کے مریضوں میں انسولین کی مقدار کو بڑھاتا ہے۔ ایسے میں گُڑ کا استعمال شوگر کے مریضوں میں نہ صرف میٹھا کھانے کی چاہت کم کر دیتا ہے، بلکہ اس کے استعمال سے کئی اور فائدے بھی ہوتے ہیں۔
سانس کا مسئلہ ہو تو گُڑ کھائیں
گُڑ جسم کے اعضا کے لیے کلینیک ایجینٹ سمجھا جاتا ہے۔ ایک آرٹیکل کے مطابق گڑ پھیپھڑوں، معدے، آنتوں، گلے اور سانس کی نالی کی صفائی کے لیے بہترین ثابت ہوا ہے۔ روزانہ باہر جانے اور فضائی آلودگی میں سانس لینے کی وجہ سے سانس کے متعلق بے شمار مسائل پیدا ہوتے ہیں۔ سانس کے ان مسائل پر قابو پانے کے لیے روزانہ تھوڑا سا گُڑ کھا لینا صحت کے لیے معاون ہے۔
ہڈیوں کی مضبوطی
ہڈیاں جسم کے تمام اعضاء کی حفاظت میں مدد کرتی ہیں۔ یہ جسم کی ساخت کو مضبوط رکھتی ہیں۔ اگر ہڈیاں مضبوط ہونگی تو دیگر اعضا کی حفاظت کے ساتھ ساتھ جسم کے کئی افعال کی انجام دہی میں مشکل پیش آئے گی اور آپ کھل کر زندگی سے لطف اندوز نہیں ہو سکیں گے۔ گُڑ ہڈیوں کی سوزش کو کم کرتا ہے۔ آتھرائسٹس یا گھٹنے کے درد اور سوزش میں مبتلا افراد 5 گرام گُڑ اور 5 گرام ادرک کا پاوڈر استعمال کریں۔ اس کے استعمال سے نہ صرف گھنٹنے کے درد سے نجات ملے گی بلکہ ہڈیوں میں ہونے والی سوزش سے بھی نجات مل جائے گی۔
بھوک نہ لگنے کا علاج
اگر بھوک نہیں لگتی ہو یا بھوک لگنے کے باوجود کھانا کھانے کا دل نہیں کرتا تو گُڑ کا استعمال کریں، کم سے کم دن میں تین بار گڑ کھائیں۔ اس سے آپ ٹھیک طریقے سے کھانا کھا سکیں گے اور صحت بھی ٹھیک رہے گی۔