ہم جتنے بھی کیمیکل بیسڈ ٹوتھ پیسٹ استعمال کر رہے ہیں ان میں ” کم از کم ” 15 ایسے اجزاء شامل ہوتے ہیں کہ جو کینسر،گردوں کی تباہی، نظام انہضام کے شدید مسائل، سانس کی تکالیف سمیت ان گنت مسائل کا باعث بن سکتے ہیں۔۔۔ اور بن رہے ہیں۔۔۔ جبکہ ہمیں اس بات کا احساس بھی نہیں کہ ہمارا ٹوتھ پیسٹ ہمارا گلہ گھونٹ رہا ہے۔
کلوز اپ، کولگیٹ، سینسوڈائن، پیپسوڈنٹ، گلسٹر، کرسٹ سمیت تمام معروف ٹوتھ پیسٹ برانڈ کی ویب سائٹس پر آپ خود ان تباہ کن کیمیکلز کو بطور اجزاء پڑھ سکتے ہیں جو ان میں شامل ہیں۔
اب یہ سب کمپنیز تسلیم کرتی ہیں کہ ہاں ٹھیک ہے یہ سب اجزاء ہماری پراڈکٹ میں شامل ہیں۔ لیکن ان سے ضرر تبھی ہو سکتا ہے کہ اگر ٹوتھ پیسٹ کو نگل لیا جائے جبکہ ہم نے ٹوتھ پیسٹ کے ڈبہ پر صاف ہدایات لکھ رکھی ہیں کہ نگلنے سے گریز کریں!
مسئلہ یہ ہے کہ انسان جتنی بھی کوشش کر لے پھر بھی برش کرنے کے بعد اور کلی کر لینے کے باوجود بھی ٹوتھ پیسٹ کی کچھ مقدار ہمارے معدے میں چلی جاتی ہے۔ اور بچوں کے معاملے میں تو یہ مسئلہ اور بھی سنجیدہ ہے کیونکہ بچے تو برش کرتے کرتے بہت سارا جھاگ نگل جاتے ہیں۔
تو اب ذکر کرتے ہیں ان مہلک اجزاء کا
1- فلورائیڈ:
دانتوں کو کیڑا لگنے سے بچاتا ہے لیکن نگلنے کی صورت میں کینسر سمیت بیسیوں مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
2- الکوحل:
اینٹی بیکٹیریل ہے تاہم نگلنے کی صورت میں دل کے مسائل سے لے کر کینسر کی بعض اقسام تک کو ٹریگر کر سکتی ہے۔
3- مصنوعی کلر:
کیمیکل ہے۔ مائیگرین اور دمہ سمیت متعدد مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
4- مصنوعی سوئیٹنر:
ٹوتھ پیسٹ کا ذائقہ بہتر کرنے کے لیے استعمال کیا جانے والا کیمیکل۔
5- کیراگینن:
تھکننگ ایجنٹ کے طور پر شامل کیا جاتا ہے۔ سوزش اور جلد کے مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔
6 ۔ DEA:
جھاگ بنانے کے لیے شامل کیا جاتا ہے۔ ہارمونز کی خرابی کا باعث بن سکتا ہے۔
7- پیرابنز:
پریزریٹو کے طور پر شامل کیا جاتا ہے۔ بریسٹ کینسر کے خدشات میں اضافے کا باعث ہے۔
8- سلفونک ایسڈ PFHxS :
زہریلے اثرات کا حامل ہے۔ ہارٹ اٹیک اور کینسر کے خدشات میں اضافہ کر سکتا ہے۔
9 ۔ Propylene Glycol:
بچوں کی صحت کے لیے تباہ کن کیمیکل۔
10 ۔ SLS:
جراثیم کش ہے تاہم یہ کیمیکل کیڑے مار ادویات میں بھی شامل کیا جاتا ہے ۔
اس کے علاوہ ٹوتھ پیسٹ میں TiO2 ( جس کی وجہ سے ٹوتھ پیسٹ کا رنگ خالص سفید ہوتا ہے) اور ٹرکلوسان سمیت متعدد زہریلے اور مضر صحت مادے پائے جا سکتے ہیں۔
تو سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ حکومت اور متعلقہ ادارے اس سب پر ایکشن کیوں نہیں لیتے۔۔۔۔؟
جواب سمپل ہے!!
جس طرح سگریٹ کی ڈبیا پر ” Smoking Kills” کی وارننگ درج کرکے روزانہ کروڑوں روپیہ کا سگریٹ کا کاروبار ہوتا ہے۔
ویسے ہی یہ کمپنیاں ٹوتھ پیسٹ پر ” نگلنے سے گریز کریں ” لکھ کر گونگلوؤں سے مٹی جھاڑ لیتی ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تو اس کا حل کیا ہے؟
اس کا حل بھی آسان ہے ہے۔ یاد رہے مختلف درختوں کی چھال یا مسواک اور پتوں جیسے پیلو، نیم، زیتون، کیکر، یوکلپٹس وغیرہ کو ہزاروں سال سے دانتوں کے مسائل سے حفاظت کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔
اسی طرح لونگ , پودینہ، دارچینی، سٹارانیز سمیت متعدد ہریز دانتوں اور منہ کی صحت و صفائی کے لیے 100% محفوظ اور موثر ہیں۔ کہ۔۔ ” کیمیکل بیسڈ ٹوتھ پیسٹ ” کے بجائے ” ہرب بیسڈ یا ہربل ٹوتھ پیسٹ ” کا استعمال کریں۔
تو ہمیں کیا چاہیے۔۔۔۔۔ ہمیں ایسے ٹوتھ پیسٹ کی ضرورت ہے کہ جو مکمل طور پر ہربل ہو اور نا میں دنیا جہان کے زہریلے کیمیکلز کے بجائے یہ ہربز شامل ہوں۔
اور یاد رکھیں۔۔۔ کہ ٹوتھ پیسٹ خریدتے وقت اس پر Fluoride Free کا لیبل ضرور دیکھ لیں !!
مثلاً انڈیا میں ہمالیہ کمپنی کے ہربل ٹوتھ پیسٹ ہے ۔پاکستان میں ہمدرد اور الخیر کے ٹوتھ پیسٹ ہے۔