سوال

کیا اہلِ بدعت اور پیر پرست بچوں کو تعلیم دینا جائز ہے؟
ایک بہن کے پاس بچے پڑھنے آتے ہیں جن کا عقیدہ انہیں پہلے معلوم نہیں تھا، اب پتہ چلا ہے کہ وہ بچے پیر پرست ہیں۔ اس بہن کا سوال ہے کہ کیا اسلام ان بچوں کو پڑھانے کی اجازت دیتا ہے ؟

جواب

الحمد لله وحده، والصلاة والسلام على من لا نبي بعده!

سیرتِ طیبہ میں آتا ہے کہ ایک یہودی بچہ آپ کی خدمت کیا کرتا تھا، ایک دفعہ بیمار ہو گیا، تو حضور صلی اللہ علیہ وسلم اس کی تیمارداری کرنے کے لیے تشریف لے گئے، اس کو اسلام پیش کیا اور وہ مسلمان ہو گیا۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرما یا:

“الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي أَنْقَذَهُ مِنَ النَّارِ”. [صحیح البخاری:1356]

’ہر قسم کی تعریف اللہ کے لیے ہے، جس نے اس کو جہنم سے بچالیا‘۔
اسی طرح یہ بچے بھی اس معلمہ کے لئے غنیمت ہیں۔ وہ ان کو پڑھانے کے ساتھ تھوڑی تھوڑی عقیدے کی باتیں بھی بتاتی رہیں اور نماز بھی سکھاتی رہیں۔تاکہ ان کو پتہ چلے کہ دین اسلام کیا ہے۔اگر ان بچوں میں کسی کا بھی عقیدہ درست ہو گیا، تو ان کے لئے ذریعہ نجات بن جائے گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت علی المرتضی رضی اللہ تعالی عنہ کو فرمایا تھا :

“لَأَنْ يَهْدِيَ اللَّهُ بِكَ رَجُلاً وَاحِدًا خَيْرٌ لَكَ مِنْ أَنْ يَكُونَ لَكَ حُمْرُ النَّعَمِ”. [صحيح البخاری: 4210]

’اگر آپ کی وجہ سے ایک آدمی کا بھی عقیدہ صحیح ہوگیایا کوئی راہ راست پر آ گیا تو تیرے لیے بہترین سرخ اونٹوں سے بڑھ کر سرمایہ ہے‘۔
اس بہن کو چاہیے کہ مستقل مزاجی ، صبر و استقامت کے ساتھ ان بچوں کو تعلیم دیتی رہیں اور ان کے عقائد و نظریات اور عبادات و اعمال کو قرآن و سنت کے مطابق ڈھالنے کی کوشش کرتی رہیں، اللہ تعالی اس میں خیر و برکت عطا فرمائے گا۔

 ان شاء اللہ وآخر دعوانا أن الحمد لله رب العالمين

مفتیانِ کرام

فضیلۃ الشیخ ابو محمد عبد الستار حماد حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ عبد الحلیم بلال حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ جاوید اقبال سیالکوٹی حفظہ اللہ

فضیلۃ الدکتور عبد الرحمن یوسف مدنی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ سعید مجتبیٰ سعیدی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ ابو عدنان محمد منیر قمر حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ مفتی عبد الولی حقانی حفظہ اللہ

فضیلۃ الشیخ محمد إدریس اثری حفظہ اللہ