سوال (1319)

شریعت میں طلاق کی عدت تین ماہواریاں مقرر کی گئی ہیں ، اگر عورت طلاق سے قبل ہی ایک سال سے الگ رہ رہی ہے تو کیا طلاق کے بعد پھر سے عورت تین ماہواریاں عدت گزارے گی ؟جب کہ وہ عورت ایک سال سے الگ ہے اور شرعی مقصد تو بغیر عدت کے بھی پورا ہو رہا ہے (استبراء رحم والا)

جواب

عدت کا مقصد صرف استبراء رحم نہیں خاوند کو رجوع کا حق بھی ہے ، دوران عدت اس کو بھی مد نظر رکھیں گے اور عدت طلاق کے بعد ہے پہلے نہیں ہے ، لہذا عدت گزارنا ضروری ہے ۔

فضیلۃ الباحث عمار احتشام حفظہ اللہ

صرف استبراء مقصود نہیں وگرنہ ایک ہی ماہ کافی ہوتا ، نکاح جیسے عظیم تعلق کو بحال کروانا مقصود ہے ، شاید آدمی پلٹ آئے اور ہم آہنگی کی کوئی صورت نکل آئے لیکن شریعت نے عورت کی رعایت رکھتے ہوئے اس پیریڈ کو زیادہ لمبا بھی نہیں کیا کیونکہ اس میں دیگر مفاسد ہیں ، بہرحال اگر وہ پہلے سے الگ ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ شرعی عدت کی جومدت مقرر ہے وہ نہیں گزارے گی!

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ