آئیے مولوی صاحب کو برا بھلا کہیں یہ بھی بھلا کوئی کاررنامہ ہوا ۔۔
پڑھائی میں پوزیشن لی تو کیا کمال۔ یونیورسٹی کا منفرد ریکارڈ بنا ڈالا تو کیا کریں۔۔ کچھ اور کیا ہوتا۔۔
اگر مولوی کی ان بیٹیوں نے سائیکلنگ کی ہوتی تو ان پر فلمیں بنتیں۔ بی بی سی کے رپورٹرز ابھی تک گھر پہنچ ہوتے۔ ہر چینل پر کوریج ہوتی۔ کوئی گھر سے بغاوت کرکے شوبز جوائن کیا ہوتا۔ گھر چھوڑ کر کسی کھیل کے میدان میں جوہر دکھائے ہوتے۔ کوئی والدین کی اجازت کو روند کر موٹر سائیکل پر کسی لمبے سفر پر نکلی ہوتی۔ میوزک انڈسٹری میں قدم رکھا ہوتا۔
تو ضرور ” قابل تعریف” ہوتا۔ ہر نیشنل و انٹرنیشنل میڈیا کی یہی کہانی ہوتی۔
کوریج ہوتی۔ فلم بنائی جاتی اور میگزین کی کور سٹوریز بنتیں۔ اب یہ کیا ہو ۔ پردے میں رہتے ہوئے پوزیشنز لے لیں۔ لمبی داڑھی والے باپ کو ساتھ کھڑا کر لیا۔ تصویر اتار بھی لی تو کیا ہوا۔ چلیں اب خبر پڑھ لیں۔ گورنمنٹ گریجویٹ کالج بھکر شعبہ علوم اسلامیہ کی دوسگی بہنوں نے سرگودھا یونیورسٹی سے اول اور دوم پوزیشن کے ساتھ گولڈ اور سلور میڈل حاصل کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: جدید نسوانی سوچ اسلامی تعلیمات کے تناظر میں
طاہرہ پروین نے ایم اے اسلامیات یونیورسٹی آف سرگودھا میں 800 نمبر حاصل کر کے سب سے زیادہ نمبرز کا ریکارڈ توڑ کر ایک منفرد اعزاز اپنے نام کیا ہے اس سے پہلے یونیورسٹی میں اتنے نمبر (800)کسی طالب علم نے نہیں لیے۔ آج یونیورسٹی آف سرگودھا کے دسویں کانووکیشن میں گورنر پنجاب بلیغ الرحمان، وائس چانسلر سروگودھا یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس اور پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد چیرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پاکستان نے دونوں بہنوں کو گولڈ میڈل،سلور میڈل،کیش پرائز،ڈگری اور میرٹ سرٹیفکیٹ سے نواز۔ طاہرہ پروین اور عائشہ صدیقہ کے والد حافظ شیر محمد امام مسجد ہیں جنھوں نے اپنی بیٹیوں کی تعلیم و تربیت میں خصوصی دلچسپی لی اور ہر موڑ پر ان کی رہنمائی اور حوصلہ افزائی کی۔
عاصم حٖفیظ