سوال (1247)

جو غریب لوگ بے نماز ہیں یا پھر دین سے دور ہیں جنہیں کچھ دین کا پتہ ہی نہیں جیسا کہ ہمارے ہاں کئی غرباء کی کیفیت ہے ، انہیں فطرانہ دے سکتے ہیں ؟

جواب

نماز کا ترک کفر ہے ، دوسرا عمل ایمان کا جزو ہے ، عمل کے بغیر ایمان قبول نہیں۔
جو بندہ عمل کلی کا تارک ہے وہ کافر ہے ، فطرانہ اہل ایمان مسلمانوں کو دینا چاہیے ،
البتہ کہیں ایسی صورت ہو کہ آپ کے خرچ کرنے سے کوئی اسلام و ایمان کے قریب آئے (یعنی اس کا احتمال ہو تو خرچ کیا جا سکتا ہے)

فضیلۃ الباحث اسامہ شوکت حفظہ اللہ

بے نماز مسلمان اگر مستحق ہو تو اسے صدقہ و فطرانہ وغیرہ دیا جاسکتا ہے۔ اس میں کوئی حرج نہیں ہے ۔

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ

قال أبو عبد الله: سمعت إسحاق، يقول: قد صح عن رسول الله صلى الله عليه وسلم أن تارك الصلاة كافر، وكذلك كان رأي أهل العلم من لدن النبي صلى الله عليه وسلم إلى يومنا هذا أن تارك الصلاة عمدا من غير عذر حتى يذهب وقتها كافر.
قال الامام ايوب السختياني ” ترك الصلاة كفر لا نختلف فيه

فضیلۃ الباحث واجد اقبال حفظہ اللہ

كفر دون كفر غير مخرج عن ملة الإسلام

فضیلۃ العالم حافظ قمر حسن حفظہ اللہ